کراچی( رپورٹ افتخاراحمد ) ڈالر کی اونچی اڑان . ٹیکس میں اضافہ اور خام مال کی قیمیتوں میں اضافے سے پاکستان میں موٹرسائیکل اسمبلنگ کرنی والی انڈسٹری تباہی کے دہانے پہنچ گئی معروف برانڈز کے ناموں سے موٹرسائکلیں اسمبلنگ کرنے والی 9 بڑی مقامی کمپنیاں بند ہونے کے انکشافات سامنے آئے ہیں ۔پنجاب اور کے پی کے اس کے علاوہ ہے ان کمپنیوں کی بندش سے کام کرنے والے سینکڑوں افراد بے روزگار ہوگئےباوثق زرائع نے مزید بتایا کہ اس وقت جو موسائکلیں اسمبلنگ کرنے والی مقامی وغیرملکی کمپنیاں کام کررہی ہیں ان کی پروڈکشن اور سیل صفر ہے کراچی موٹرسائیکل مارکیٹوں میں مہنگائی اور ڈالر کی اونچی اڑن کے باعث خریدار نہ ہونے کے برابر ہے جس سے موسائیکل ڈیلرز بھی سخت مالی بحران کا شکار ہیں زرائع کے مطابق پاکستان میں موٹرسائیکلیں اسمبلنگ کرنے والی ٹاپ کی 9 کمپنیاں (1)بائیونیک (2).ریسرر .(3)گریس .(4)کپٹن (5).پاک ہیرو(6 ) اسٹار .(7)سپاری (8)ھیرو (9)( ٹارگٹ) نے کراچی سیمت ملک بھر میں کام بند کرکے حیدراباد میں قائم فیکڑیوں کو تالے لگا چکی ہیں اور بیرون ملک شفٹ ہوگئیں زرائع یہ بھی بتایا کہ اس وقت ڈالر کی اونچی اڑان اور معاشی عدم استحکام کے باعٹ معروف برانڈ موسائیکل بنانے والی مقامی اور غیر ملکی کمپنیاں سوزوکی .ہونڈا.یاماہا. یونائٹڈ یونیک .سپراسٹار .سپرپاور ہائی اسپیڈ .روڈ .پرنس کی پروڈکشن اور سیل صفر پر اگی ہے جس کی وجہ ان کمپنیوں کو سخت خسارے اور مالی بحران کا سامنا ہے بعض موسائیکل کمپنیوں نے اپنے اسٹاف کو کم کردیا ہے اور دفاتر کو بھی بڑی جگہوں سے چھوٹی جگہوں پر شفٹ کردیا زرائع کے مطابق ڈالر کی اونچی اڑان کے ساتھ ساتھ موٹرسائیکل کے چینی اسپئر پارٹس کی درامد اور خام مال گزشتہ دوسال میں 100گنا مہنگا ہوگیازرائع کے مطابق ڈالر اور خام مال کی قیمتوں کی موجودہ صورت میں مزید بعض موسائیکل تیار کرنی والی کمپنیوں کے بند ہونے کے خدشات ہیں دوسری جانب موسائیکل مارکیٹیوں میں خریداروں کی عدم دلچسپی کے باعٹ موسائیکل ڈیلرز بھی مالی بحران کی وجہ دیوالیہ ہونے کے قریب ہے موٹرسائیکل ڈیلرز ودیگر دوکانداروں کی اکثریت اکبرروڈ صدر ودیگر علاقوں میں کرایہ کی دکانوں میں کاروبار کررہے ہیں مالی بحران کی شدت کے باعث کرایہ ودیگر اخراجات برداشت نہیں کرسکتے اب نوبت اپنے ملازمین کو فارغ ہونے تک اچکی ہے خدشہ ہے موٹرسائیکل کے کاروبار سے وابستہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوجائیں گے اگر حکومت نے موٹرسائیکل انڈسٹری پر توجہ نہیں دی تو اگلے چند سالوں میں پاکستان کی مقامی موٹرسائیکل انڈسٹری بالکل ختم ہوجائے گی