کراچی(نمائندہ خصوصی)
چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت سے اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس کی سربراہی میں 4 رکنی وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں سمندری طوفان بیپر جوائے اور 2022 سیلاب زدگان کی بحالی کے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے کرم سے سمندری طوفان سے سندھ ذیادہ متاثر نہیں ہوا، سمندری طوفان کو پہلے دن سے مانیٹر کیا جا رہا تھا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے طوفان کے پیش نظر ساحلی علاقوں کا فوری دورا کیا اور احکامات جاری کئے۔ انہونے مزید کہا کے طوفان کے متعلق الرٹ موصول ہوئے تو حکومت نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کیا تا کے لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہونے مزید کہا کے حکومت سندھ نے صوبے کے کوسٹل بیلٹ سے 82 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ حکومت سندھ کی جانب سے بنائے گئے 81 کیمپس میں 50 ہزار افراد کو حکومت سندھ خوراک اور دیگر سہولیات فراہم کر رہے ہے۔ جن میں 5 ہزار ملیر، 17 ہزار 50 سجاول، 23 ہزار بدین اور 5 ہزار افراد کو ٹھٹہ میں کیمپ میں رکھا گیا ہے۔ چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کے طوفان کے اثرات کم ہونے کے بعد پیر سے ان لوگوں کو واپس اپنے گھروں کو بھیجا جائے گا اور حکومت سندھ ان افراد کو 1 ہفتے کا راشن بھی فراہم کرے گی۔ چیف سیکریٹری سندھ نے مزید کہا کے سمندری طوفان کے پیش نظر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں پاکستان آرمی، پولیس اور رینجرز نے ضلع انتظامیہ کی بھرپور مدد کی ۔ملاقات میں سندھ پیپلز ہاؤسنگ فائونڈیشن کے متعلق وفد کو آگاہی دیتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے کہا کے سندھ میں 2 ملین سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کا عمل جاری ہے۔گھروں کی تعمیر کے لئے 22 ہزار 481 خاندانوں کو 75 ہزار کی پھلی قسط جاری کی گئی ہے اور گھروں کی تعمیر کے لئے 1900 خاندانوں کو 1 لاکھ روپے کی دوسری قسط بھی جاری کی گئی ہے۔ امپلیمینٹیشن پارٹنرز کی جانب سے گھروں کی تعمیر میں لوگوں کو تعاون فراہم کر ہے ہیں تا کے ایسے گھر تعمیر کئے جائیں جو کسی بھی ممکنہ قدرتی آفات سے محفوظ رہیں۔ انہونے مزید کہا کے گھروں کی تعمیر کے ساتھ لوگوں کو مالکانہ حقوق بھی فراہم کر رہے ہیں اور اب تک 20 لاکھ لوگوں کے زمین کے ٹائیٹل کا ڈیٹا بیس بنایا گیا ہے، جس میں سے50 ہزار متاثرین کے گھروں کا لینڈ ٹائیٹل مکمل کر لیا گیا ہے اور جلد ان لوگوں کو مالکانہ حقوق دئے جائیں گے۔ ملاقات میں اقوام متحدہ کے وفد نے حکومت سندھ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کے سمندری طوفان کے پیش نظر حکومت سندھ نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر بروقت منتقل کیا اور اس عمل میں حکومت سندھ کے تمام اداروں نے کوارڈینیشن کے ساتھ کام کیا۔ جولین ہارنیس نے اقوام متحدہ کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دھانی کرواتے ہوئے کہا کے ڈی ڈی ایم ایز کو عالمی معیار کے مطابق تربیت فراہم کی جائے گی ۔