اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے معیشت وتوانائی بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ مشکل ترین معاشی حالات میں تمام قومی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے نہایت ذمہ دارانہ اور متوازن بجٹ دیا ہے ،مشکل معاشی حالات میں بھی بجٹ میں وہ اقدامات کئے گئے جن سے عوام کو براہ راست ریلیف ملا ہے۔ اپنے بیان میںانہوںنے کہاکہ مشکل ترین معاشی حالات میں تمام قومی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے نہایت ذمہ دارانہ اور متوازن بجٹ دیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ بجٹ میں عوام کے لئے براہ راست ریلیف وزیراعظم کی ترجیح رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہماری حکومت نے رواں مالی سال میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لئے بجٹ 400 ارب روپے تک بڑھایا ۔ انہوںنے کہاکہ بجٹ 2023-24 میں یہ رقم مزید بڑھا کر 450 ارب کردی گئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہماری حکومت نے رواں مالی سال میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رقوم کی ادائیگی میں 25 فیصد اضافہ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت شفاف ترین نظام سے غریب ترین عوام کو براہ راست ریلیف مل رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بجٹ میں 14 لاکھ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ 14 لاکھ گھرانوں کو ریلیف ہے ۔ انہوںنے کہاکہ خاص طورپر ایک سے سولہ گریڈ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافے سے ا±ن کی معاشی مشکلات میں کمی آئے گی ۔ انہوںنے کہاکہ 18 لاکھ پینشنرز کی پیشن میں ساڑھے 17 فیصد اضافہ کرکے 18 لاکھ گھرانوں کو ریلیف دیا ہے ۔ انہوکںنے کہاکہ یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے عوام کو آٹا، گھی، دالوں اور چاول سمیت دیگر اشیائے خوردونوش پر سبسڈی دی جارہی ہے ،اس اقدام کا مقصد عوام کو سستے داموں اشیائے خوردونوش فراہم کرنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بجٹ میں بیواﺅں کے لئے قرض معافی کی سکیم دی گئی ہے ،کم سے کم اجرت 25 سے 32 ہزار کرنے سے مزدور طبقات کو ریلیف ملا ہے ،زراعت سمیت دیگر شعبوں میں پالیسی اقدامات سے عوام کو مزید ریلیف ملے گا۔