لاہور(نمائندہ خصوصی)نئے مالی سال کیلئے آئی ٹی برآمدات کا ہدف 15 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال کے مجوزہ بجٹ میں آئی ٹی سیکٹر کو وسیع مراعات و سہولیات دی گئی ہیںجبکہ پاکستان سوفٹ وئیر ہاﺅسز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد زوہیب خان نے کہا ہے کہ آئی ٹی سیکٹر میں بے پناہ پوٹینشل ہے ، رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں تو کثیر زر مبادلہ پاکستان آ سکتا ہے ۔ نئے مالی سال کے مجوزہ بجٹ میں آئی ٹی سیکٹر کو ایس ایم ای کا درجہ دیا گیا،فری لانسرز کو ماہانہ گوشورارے جمع کروانے سے مستثنیٰقرار دیا گیا۔ 24 ہزار ڈالر کی آئی ٹی ایکسپورٹ پر انکم ٹیکس ریٹرن محض سادہ کاغذ پر جمع کروایا جا سکے گا۔مجوزہ بٹ میں سیلز ٹیکس میں 10 فیصد کی چھوٹ دے دی گئی، 10 لاکھ رجسٹرڈ فری لانسرز کو 2 سال تک صرف 0.25 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ آئی ٹی ایکسپورٹرز اپنی برآمدات کے ایک فیصد کے برابر مالیت کے سافٹ ویئرز اور ہارڈ ویئرز بغیر ٹیکس درآمد کرسکیں گے۔شعبے کی مانیٹرنگ کیلئے 5 ارب روپے کا ونچر کپیٹل فنڈ رکھا گیا ہے،50 ہزار آئی ٹی پروفیشنلز کو ٹریننگ دی جائے گی،آئی ٹی کے شعبے کو قرض دینے والے بینکوں کو 20 فیصد ٹیکس چھوٹ ملے گی جبکہ ماہرین مزید کچھ اقدامات بھی تجویز کرتے ہیں۔چیئرمین سافٹ ویئر ہاﺅسز ایسوسی ایشن محمد زوہیب خان نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ڈاکومنٹیشن کے حوالے سے کچھ آسانی پیدا کی گئی ہے اس سے یقینا مارکیٹ میں جو ملکی معیشت کے حوالے سے منفی تاثر ہے اس میں کچھ آسانی پیدا ہوگی ۔ حکومت آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات میں اضافے کیلئے اس شعبے کے لوگوں سے قریبی روابط رکھے اور اس کے لئے با اختیار فوکل پرسن تعینا ت کیا جانا چاہیے ۔