سرینگر(کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں تعینات ایک بھارتی فوجی نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکی بیوی کو ریاست تامل ناڈو کے ضلع ترووناملائی میں 120 کے قریب لوگوں نے نیم برہنہ کرکے بے دردی سے مار پیٹ کا نشانہ بنایا۔
حوالدار پربھاکرن نامی فوجی نے اپنی بیوی کے ساتھ ہونے والے اس بہیمانہ سلوک کی ویڈیو کو ایک ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل این تیاگراجن کے ذریعہ شیئر کیا ہے ۔حوالدار پربھاکرن ضلع تروناملائی کے گاﺅں پدویدو کا رہائشی ہے۔ اسکا کہنا کہ اسکی بیوری ضلع ترووناملائی میں دکان چلاتی ہے اور ہجوم نے اس کی دکان میں توڑ پھوڑ بھی کی ۔حوالدار نے تامل زبان میں ریکارڈ کئے گئے ویڈیو میں کہا ہے کہ اس نے اس معاملے کی شکایت ایس پی سے کی تھی لیکن اسے صرف یقین دہانی ہی ملی۔ حوالدار نے مزید کہا کہ اسکے خاندان کو مزید حملوں کی بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔پولیس کا اس معاملے کے حوالے سے کہنا ہے کہ حوالدار اس معاملے کو چڑھا کر پیش کر رہا ہے، اسکی بیوی رینوگمبل مندر کے ذریعہ لیز پر لی گئی زمین پر دکان چلاتی ہے ، فروری میں رقم کے عوض زمین واپس کرنے کا معاہدہ ہوا تھا لیکن حوالدار کی بیوی اور اس کی ماں نے زمین خالی کرنے سے انکار کر دیا، جس کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان جھڑپ ہو گئی۔