۔بیجنگ( نیٹ نیوز ) سائنس دانوں نے ایسی بیٹری تیار کی ہے جو نقطہ انجماد سے کم درجہ حرارت پر کام کرسکتی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں کیمیکل انجینیئرز کی جانب سے شائع کیے جانے والے مقالے میں بتایا گیا کہ انہوں نے لیتھیئم آئن بیٹریوں کو منفی 35 ڈگری سیلسیئس تک کے کم درجہ حرارت میں چلایا۔اس اقسام کی بیٹریاں دو برقی طور پر چارجڈ پلیٹس کی پازیٹیو جانب سے کام کرتی ہیں جہاں سے آئنز خارج نکلتے ہیں۔ یہ آئنز مثبت پلیٹ کی جانب سے الیکٹرولائٹ سے گزر کر منفی پلیٹ تک جاتے ہیں۔ جب بیٹری کو کہیں لگایا جاتا ہے تو آئن پلٹ کر اپنی جگہ پر واپس آجاتے ہیں۔ نئی تحقیق میں محققین نے بتایا کہ منفی پلیٹ میں عمومی طور پر استعمال ہونے والے گریفائٹ کو کوبالٹ کے مرکب سے بدل دیے جانے سے یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔
اس مرکب کو انتہائی گرم درجہ حرارت پر گرم کرتے ہوئے سائنس دانوں نے اس کے ایٹموں کو ایک سپاٹ پلیٹ میں دبایا، اس کے باوجود اس مرکب میں گریفائٹ سے زیادہ سوراخ موجود تھے۔محققین نے تحقیق میں لکھا کہ کم درجہ حرارت کپیسیٹی لاس کے مسئلے کا حل کاربن اینوڈ کی سطح کے الیکٹرون کی ترتیب میں پوشیدہ تھا۔جس کے نتیجے میں بیٹری نے انتہائی کم درجہ حرارت میں کام کیا اور اس کی طاقت چارجنگ اور ری چارجنگ میں 200 سائیکلز سے اوپر رہی۔فی الحال یہ طریقہ کار چھوٹی بیٹریوں میں آزمایا گیا ہے، بڑی بیٹریوں میں اس کی آزمائش کی جانی ابھی باقی ہے۔