کراچی( نمائندہ خصوصی) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت میں بہتری اور عوام کو ضروری ریلیف فراہم کرنے کے لیے توانائی کے مسائل کو حل کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے لیے درآمد شدہ ایندھن کا استعمال نہ صرف معیشت پر بہت زیادہ بوجھ ڈالتا ہے بلکہ ماحول کو بھی نقصان پہنچاتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان میں توانائی کے متبادل اور قابل تجدید ذرائع پر انحصار کو بڑھایا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے توانائی اور ماحول کے بارے میں منعقدہ سیمینار میں شرکت کے دوران کیا۔ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے لیے ہوا، شمسی اور پن بجلی کے وسائل اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، پاکستان خصوصاً سندھ میں قابل تجدید توانائی کے وسیع مواقع موجود ہیں، جبکہ سندھ کا ونڈ کوریڈور ہزاروں میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے بحران پر کم سے کم وقت میں قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر متبادل توانائی کے منصوبے بھی ضروری ہیں۔گورنر سندھ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں خصوصاً کے الیکٹرک اپنے صارفین کے لیے بجلی کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنائیں، کیونکہ بجلی کے بحران کے نتیجے میں امن و امان کی سنگین صورتحال پیدا ہوتی ہے۔ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ سندھ میں توانائی سے متعلق ادارے زیادہ سے زیادہ کارکردگی کے ساتھ عوام کی بہترین ممکنہ خدمت کریں تاکہ بجلی کے صارفین کو استحصال اور ناانصافی کا سامنا نہ کرنا پڑے، گورنر سندھ کا دفتر عوام کی ایسی شکایات کی وصولی کے لیے ہمیشہ کھلا ہے ، اور ہم نے اس مقصد کے لیے ایک کال سینٹر بھی قائم کیا ہے، جس کا نمبر 1366 ہے۔گورنر سندھ نے ماحول اوع تعانائی کے شعبہ کے ماہنامہ انرجی اپ ڈیٹ کی 27طویں سالگرہ پر منتظمین کو مبارکباد ریتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے توانائی کے شعبے کا اہم رسالہ ہونے کی وجہ سے اسے اہم مقام حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ انرجی اپڈیٹ کا اپنے شمارہ میں ملک کے توانائی کے مسائل اور ان کے ممکنہ حل کے بارے میں ماہرانہ رہنمائی فراہم کرنا احسن اقدام ہے۔