اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن اور غیرقانونی طورپر نظربند کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ مودی حکومت ان کے شوہر کے عدالتی قتل پر تلی ہوئی ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ یاسین ملک کو ضمیر کا قیدی قرار دیا جائے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مشعال حسین ملک نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بدنام زمانہ مودی حکومت یاسین کو جیل میں ہی قتل کرنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے ایک بار پھر ایک جعلی اور من گھڑت کیس میں انہیں سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور یاسین ملک کے عدالتی قتل کی سازش کو روکیں ، جنہیں محض ان کے سیاسی عقائد کی وجہ سے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ان کے شوہر کا واحد جرم یہ ہے کہ اُنہوں مقبوضہ جموں کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کو چیلنج کیا ہے ۔مشعال ملک نے مزید کہا کہ بھارتی حکام نے یاسین ملک ایک جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں ملوث کرنے کے بعد انہیں عدالت میں اپنے دفاع کے بنیادی حق سے بھی محروم کر دیاہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھارت کی مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کرنے کی ایک طویل تاریخ ہے اور اب وہ اپنی عدلیہ کو استعمال کرکے یاسین کو ختم کرنے پر تلا ہوا ہے۔ مشعال ملک نے خدشہ ظاہر کیاکہ فرقہ وارانہ تقسیم اور مسلم مخالف جذبات کو ہوا دینے والی فرقہ پرست بھارتی حکومت یاسین ملک کی غیر قانونی پھانسی کو دوبارہ مقبولیت حاصل کرنے اور 2024ء میں آئندہ پارلیمانی انتخابات میں کامیابی کیلئے استعمال کریگی ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اور حریت قائدین بھارت کے ان وحشیانہ ہتھکنڈوں سے ہرگزخوفزدہ نہیں ہوں گے اور اپنے ناقابلِ تنسیخِ حق خودارادیت کے لیے جدوجہد آزادی ہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔