کراچی (نمائندہ خصوصی)مویشی منڈی سپر ہائی وے پر پارکنگ ایریا کے لیے 30 ایکڑ سے زائد رقبہ مختص کردیا گیا،حساس مقامات پر چار واک تھرو گیٹ نصب کیئے جارہے ہیں،رہائشی سوسائٹیز کے لوگوں کو سہولیات دے رہے ہیں،سیکڑوں پاسز بن رہے ہیں جو پروسس میں ہیں،مویشی منڈی کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر دن اور رات میں ڈیڑھ سو سے زائد لیبر تعینات ہے،عوام کی شکایات کا ازالہ پہلی ترجیح ہے،مویشی منڈی سپر ہائی وے میں میٹرو مینٹینس سروسز پرائیوٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر راجہ نجیب نے میڈیا سے خصوصی بات چیت میں بتایا کے ہمارے لیئے مویشی منڈی میں عوام کو سہولت دینا سب سے بڑا چیلنج ہے انہوں نے بتایا کے میرے ساتھ یاسر فرید میرے پارٹنر کے طور پر موجود ہیں جنکا تجربہ کافی وسیع ہے اور ہم مویشی منڈی سپر ہائی وے کے لیئے بہتر سے بہتر سہولیات دینے کی کوشش کر رہے ہیں
راجہ نجیب کا کہنا تھا کے پوری منڈی 2000 ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر مشتمل ہے اور منڈی کو8 مرکزی دروازے بنا کر کور کیا گیا ہے جہاں ہماری لیبر تعینات ہوتی ہے،پارکنگ کے حوالے سے راجہ نجیب نے بتایا کے اس بار ہم نے گاڑیوں کی پارکنگ ایک ہی جگہ پر رکھی ہے کیوں کہ مختلف جگہوں سے عوام کو دشواری کا سامنا تھا جس کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے،منڈی میں کار سمیت دیگر فور وہیل گاڑیوں کی فیس100 روپے جبکہ موٹر سائیکلوں کی فیس 30 روپے رکھی گئی ہے،اس کے علاوہ گاڑیوں کے پاسز6000 ہزار اور موٹر سائیکل کے پاس کی فیس ساڑھے تین ہزار روپے رکھی گئی ہے،راجہ نجیب نے چوری کی شکایات پر واضح کیا کے پارکنگ ایریا بانڈری وال میں رکھا گیا ہے اور دو داخلی اور ایک خارجی راستہ ہے جہاں12 سے14 ہمارے لوگ کھڑے ہوتے ہیں جو کسی بھی گاڑی یا موٹر سائیکل کی چوری یا کسی قیمتی سامان کی چوری جیسی وارداتوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔