لاہور(نمائندہ خصوصی) زیرتعمیر دیا مر بھاشا ڈیم کے لئے دریائے سندھ کا رخ اسی سال نومبر میں موڑ دیا جائے گا، رخ موڑے جانے کے بعد دریائے سندھ مذکورہ مقصدکے لئے تعمیر کی گئی تقریباًایک کلو میٹر طویل ڈائی ورشن ٹنل اور 0.8کلو میٹر طویل ڈائی ورشن کینال سے گزرنے کے بعد مین ڈیم سائٹ سے زیریں جانب دوبارہ اپنے قدرتی راستہ سے جاملے گا۔ دریا کا رخ موڑنا دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے اہم ترین اہداف میں سے ایک ہے۔چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر)سجاد غنی کو یہ بات ان کے دیا مر بھاشا ڈیم کے دورے پر ریور ڈائی ورشن سسٹم پر پیش رفت بارے ایک بریفنگ کے دوران بتائی گئی۔ چیئرمین واپڈا کو بتایا گیاکہ منصوبے کی 13 سائٹس پر تعمیراتی کام جاری ہے۔ پہلے مرحلے کی ڈائی ورشن کے لئے مین ڈیم سے بالائی جانب عارضی ڈیم مکمل کیا جاچکا ہے جبکہ زیریں جانب عارضی ڈیم پر کام جاری ہے اوریہ نومبر تک مکمل ہوجائے گا۔ چیئرمین کو ڈائی ورشن کینال پر بھی پیش رفت بارے بتایا گیا۔ ڈائی ورشن کینال ہائی فلو سیزن میں دریاکے بہا کے لئے استعمال ہوگی۔ بریفنگ کے دوران منصوبے پر مجموعی پیش رفت اور اہداف بارے بھی گفتگو کی گئی۔چلاس شہر سے 40 کلو میٹر زیریں جانب دریائے سندھ پر زیرتعمیر دیا مر بھاشا ڈیم کے دورے میں چیئرمین واپڈا نے منصوبے کی مختلف سائٹس پر تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ مذکورہ سائٹس میں ڈائی ورشن ٹنل، ڈائی ورشن کینال، بالائی اورزیریں جانب عارضی ڈیمز اور مستقل پل قابلِ ذکر ہیں۔ اپنے دورے میں چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ سائٹ پر حال ہی میں مکمل ہونے والے فیلڈ ہسپتال کا افتتاح بھی کیا۔دیا مر بھاشا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 8.1ملین ایکڑ فٹ ہے۔ جس کی بدولت 12لاکھ 30 ہزار ایکڑ اضافی اراضی سیراب ہوگی۔ منصوبے کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 4ہزار500میگاواٹ ہے اور یہ ہر سال نیشنل گرڈ کو 18 ارب یونٹ کم لاگت اور ماحول دوست پن بجلی فراہم کرے گا۔ مقامی لوگوں کی معاشی اور معاشرتی بہتری کے منصوبوں پر اعتماد سازی کے اقدامات کے تحت 78ارب 50کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔بعد ازاں چیئرمین واپڈا نے زیر تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا بھی دورہ کیا اور اِس اہم منصوبے کی مختلف سائٹس پر تعمیراتی کام کا مشاہدہ کیا۔جنرل منیجر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے نمائندے بھی اِس موقع پر موجود تھے۔داسو ٹاﺅن سے بالائی جانب دریائے سندھ پر زیر تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی مجموعی پیداواری صلاحیت 4 ہزار 320میگاواٹ ہے۔ اسے دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے پر تعمیراتی کام جاری ہے جس کی پیداواری صلاحیت 2 ہزار 160میگاواٹ ہے۔ پہلے مرحلے کی تکمیل پر نیشنل گرڈ کو ہر سال اوسطا 12 ارب یونٹ سستی پن بجلی حاصل ہوگی۔ پراجیکٹ ایریا میں مقامی لوگوں کی زندگی میں بہتری لانے کے لئے واپڈا 17ارب 34 کروڑ روپے خرچ کر رہا ہے۔