اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)وفاقی حکومت نے ملک بھر میں دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ عالمی سطح پر بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے توانائی پاکستان کےلئے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے،سعودی عرب نے ایک بار پھر 10 لاکھ بیرول یومیہ پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے سال کے آخر تک تیل کی قیمتیں ایک بار پھر 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچے کا خطرہ ہے ،انوائرمنٹ کے شعبے کو ترجیح دیں گے، واٹر سیکیورٹی کو فروغ دیں گے، ہم نے ملک سے دہشت گردی ختم کی اور اب ملک کے معاشی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں،پاکستان کو اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید خطرات ہیں، زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے سبز انقلاب لایا جائے گا۔منگل کو یہاں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہونے والے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ عالمی سطح پر بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے توانائی پاکستان کےلئے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ سعودی عرب نے ایک بار پھر 10 لاکھ بیرول یومیہ پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے خطرہ ہے کہ سال کے اخر تک تیل کی قیمتیں ایک بار پھر 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم فیوسل فیول اور تیل کے اوپر انحصار کریں گے تو ہماری معیشت اسی طرح خطرات میں گھری رہی گی تو حکومت کوشش کر رہی ہے کہ دو طرح کے اقدامات کیے جائیں۔انہوںنے کہاکہ ایک اقدام یہ ہے کہ ہم توانائی کی بچت کریں اور اس کےلئے آج جو کابینہ نے پیکج منظور کیا تھا کہ انرجی کو بچانے کے لیے دکانوں اور کمرشل سینٹرز کو رات 8 بجے بند ہونا چاہیے، اسی طرح جو لائٹس ہیں جو پرانے بلب ہیں، ان کو ختم کرکے ایل ای ڈی لائٹس کا استعمال کیا جائے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اسی طرح جو گیزرز ہیں، ان کی صلاحیت کو بڑھایا جائے، یہ وہ اقدامات ہیں جن کے ذریعے ہم سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت کرسکتے ہیں، کابینہ نے اس حوالے سے فیصلہ کیا تھا تاہم اس میں صوبائی حکومتیں شریک نہیں تھیں تو آج این ای سی میں ہم اسے دوبارہ اس لیے لے کر گئے کہ وہاں اجلاس میں صوبائی حکومتیں بھی شریک تھیں۔احسن اقبال نے کہا کہ اب ہم امید کرتے ہیں کہ صوبائی حکومتیں توانائی بچت کا جو پیکج منظور ہوا ہے، اس پر عمل در آمد کروائیں گی اور ہم اپنے ملک کےلئے توانائی کی بچت میں اپنا کردار ادا کریں گے تاکہ قیمتی ذرمبادلہ کو بچایا جاسکے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ دیکھیں امریکا، یورپ جیسے بڑے بڑے ممالک جو ہم سے بہت زیادہ خوشحال ہیں، ہم سے بہت زیادہ امیر ہیں، وہ بھی دس دس، گیارہ گیارہ، بارہ، بارہ بجے تک کمرشل ایریا کھولنے کی عیاشی وہ بھی برداشت نہیں کرسکتے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ قومی اقتصادی کونسل کو 2035 آﺅٹ لک پر بریفنگ دی گئی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ 2035 تک 570 ارب ڈالر کی معیشت بن سکیں، ان مقاصد کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کےلئے ترقیاتی بجٹ 1150 ارب روپے رکھا گیا ہے، غریب ترین 20 اضلاع کو ترقی دیں گے۔احسن اقبال نے کہاکہ نوجوانوں کی ترقی کےلئے 100 ارب روپے رکھ رہے ہیں۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک بڑھانا ہے، معیشت کی بہتری کےلئے برآمدات کو فروغ دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی اور مصنوعی ذہانت کو فروغ دینا ہے، ای۔پاکستان بہت وسیع منصوبہ ہے، نیشنل سینٹر فار مینوفیکچرنگ بنائیں گے۔احسن اقبال نے کہا کہ انوائرمنٹ کے شعبے کو ترجیح دیں گے، واٹر سیکیورٹی کو فروغ دیں گے، ہم نے ملک سے دہشت گردی ختم کی اور اب ملک کے معاشی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید خطرات ہیں، زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے سبز انقلاب لایا جائے گا۔