ماسکو( نیٹ نیوز )
روس اور یوکرین کے ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ روس کے زیرانتظام خیرسون کے علاقے میں واقع نووا کاخووکا ڈیم بمباری سے ٹوٹ گیا ہے جس کے بعد ڈیم کے اطراف کی آبادی کا انخلاء شروع کیا گیا ہے۔دوسری طرف دونوں فریقین نے ڈیم پر حملے میں ایک دوسرے کو قصور وار قرار دیا ہے۔ روسی میڈیا نےدعویٰ کیا ہے کہ ڈیم پرحملہ یوکرینی ساختہ میزائل سے کیا گیا تھا جب کہ یوکرین نے کہا ہے کہ ڈیم پر حملہ روس نے کیا ہے۔
یوکرینی فوج نے کہا ہے کہ خیرسون کے علاقے میں ایک ڈیم پر کی گئی روسی بمباری کے نتیجے میں ڈیم کی دیوار کا کچھ حصہ ٹوٹ گیا ہے جس کے نتیجے میں پانی آبادی میں داخل ہوگیا ہے۔ادھر روسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ آج منگل کو یوکرینی فوج نے روس کے زیر کنٹرول علاقوں میں واقع نووا کاخووکا ڈیم کو میزائل مار کر اڑا دیا۔ یہ ڈیم خیرسون کے علاقے میں واقع ہے۔ روسی میڈیا کی جانب سے ڈیم کے ٹوٹنے کی خبریں شائع کی گئی ہیں اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈیم کو یوکرین کے ’اولکھا‘ میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔دوسری طرف خیرسون کے روس نواز گورنر نے بند ٹوٹنے کے بعد صورت حال کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دی۔ ان کا کہنا ہے کہ آبادی میں پانی کا ریلہ داخل ہونے کے خدشے کے پیش نظر ڈیم کے قریبی علاقوں سے انخلاء شروع کیا گیا ہے۔گورنرنے "ٹیلیگرام” ایپلی کیشن کے ذریعے کہا کہ "پانچ گھنٹے کے اندر پانی کی سطح خطرناک حد تک پہنچ جائے گی جبکہ روسی خبر رساں ایجنسی "ٹاس” نے ریسکیو سروسز کے حوالے سے کہا ہے کہ تقریباً 80 رہائشی کمیونٹیز ڈیم کی تباہی سے متاثر ہو سکتی ہیں۔
ایک ذریعے نے کاخووکا ڈیم کے حوالے سے اپنی شناخت مخفی رکھتے ہوئے کہا کہ جنوبی یوکرین میں خیرسون کے روس کے زیر کنٹرول علاقے میں واقع بڑا نووا کاخوفکا ڈیم تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں اطراف کے علاقوں میں پانی بھر گیا تھا
’ریا نووستی‘ نیوز ایجنسی نے اطلاع دی کہ نووا کاخووکا ڈیم حملے سے متاثر ہوا ہے جس کے بعد قریبی علاقوں میں سیلاب سے 22,000 افراد اور 14 رہائشی محلے متاثر ہوئے ہیں۔
"ٹاس” نے نووا کاخووکا حکام کے حوالے سے بتایا کہ کاخووکا ہائیڈرو الیکٹرک پاوراسٹیشن کے ایک حصے کی تباہی کے بعد پانی کی سطح 12 میٹر تک بڑھ گئی تھی
روسی نیوز ایجنسی کے مطابق نوا کاخووکا ڈیم کو یوکرین کے "اولکھا” میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔ روس نواز میئر نے یوکرین پر ڈیم کو نشانہ بنانے اور تباہی پھیلانے کا الزام لگایا۔ ایک مقامی اہلکار نے بتایا کہ نووا کاخووکا ڈیم کو نشانہ بنائے جانے کے بعد سیلابی ریلے سے تقریباً 300 مکانات کے منہدم ہونے کا خطرہ ہے۔
منگل کی صبح یوکرین کی سدرن کمانڈ نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "ڈیم کی تباہی کی حد، پانی کی رفتار، مقدار اور ان علاقوں کا تعین کیا جا رہا ہے جو سیلاب کی زد میں آسکتے ہیں۔ادھر نووا کاخووکا کے روس نواز میئر نے ڈیم پر بمباری کی خبروں کی تردید کی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ڈیم کی تباہی سے کریمیا میں پانی کی فراہمی میں مسائل پیدا ہوں گے۔درایں اثناء ایک روسی حمایت یافتہ عہدیدارنے کہا کہ "نووا کاخووکا ڈیم کے ٹوٹنے کے بعد اب تک زاپوریجیا جوہری پلانٹ کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔