کراچی(بیورو رپورٹ) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران 158 نئے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ نیشنل سائبر سکیورٹی اکیڈمی کے قیام اور ملک بھر میں 40 کروڑ روپے کی لاگت سے 250 منی اسپورٹس کمپلیکسز بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران پاور ڈویژن میں 32 نئی ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں 14 نئی اسکیمیں شروع کرنے کی تجویز ہے۔آئندہ مالی سال کے دوران ایچ ای سی کے تحت نیشنل سائبر سکیورٹی اکیڈمی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے، نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن میں آئندہ سال 7 نئے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ ان منصوبوں میں وزیر اعظم ہیپا ٹائٹس سی پروگرام بھی شامل ہے۔ذرائع کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں 8 اور فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ میں بھی 8 نئے منصوبے شروع کرنے کی تجویز ہے۔ فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کے تحت ڈیجیٹل اینڈ انوویشن ونگ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران ملک بھر میں 40 کروڑ روپے کی لاگت سے 250 منی اسپورٹس کمپلیکسز بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ وزارت داخلہ میں 6 نئے منصوبے شروع کیے جائیں گے جس میں سے نیکٹا اتھارٹی ہیڈکوارٹرز کے قیام کیلیے زمین کے حصول کیلیے 10 کروڑ مختص کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔وزارت امور جہاز رانی میں 5، نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ میں 3 اور پیٹرولیم ڈویژن میں تین نئے منصوبے شروع کرنے کی تجویز ہے۔ حکومت نے آئندہ مالی سال میں بدین میں زیرِ زمین گیس اسٹوریج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر ایک ارب 84 کروڑ 80 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔وزارت ریلوے میں ٹریک مشینز کی تبدیلی سمیت 5 نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے دوران وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں 10 نئی اسکیمیں شروع کرنے کی تجویز ہے۔