کراچی( نمائندہ خصوصی)
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے تحت پاکستان ہاؤس میں ڈیجیٹل میڈیا اینڈ کمیونیکیشن کے کارکنان کا اجلاس منعقد کیا گیا۔اجلاس میں سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفی کمال،اراکین رابطہ کمیٹی،سی او سی کے ذمہ داران اور ڈیجیٹل میڈیا اینڈ کمیونیکیشن کے ذمہ داران سمیت تمام ٹاؤنز کے ڈیجیٹل میڈیا سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے شرکت کی۔اس موقع پر سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفی کمال نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دور جدید میں سوشل میڈیا ایک طاقت ور ہتھیار بن چکا ہے جس کا مثبت استعمال ملک میں انقلاب برپا کرسکتا ہے ،اگر آج کے ان نامسائب حالات سے نمٹنا ہے تو ہمیں دور حاظر کے حساب سے چلنا ہوگا،ہمیں اب ملکر اس شہر کے بچوں کے مستقبل کو بچانے کے لیے میدان عمل میں آنا ہوگا، اب ایک جدید دور ہے اور اس دور میں ہمیں کسی کا گریبان نہیں پکڑنا اب ہمیں اپنے حقوق کی جنگ ٹوئیٹر پر لڑنی ہے،اپنے مسائل کو دنیا تک سوشل میڈیا کے ذریعے پہنچانا ہے اور یہ اس وقت ممکن ہوگا جب ہم اپنے مسائل کے حل کیلئے ٹرینڈز چلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک طاقتور ہتھیارہے اور قوم کو متحد اور منظم کرنے میں سوشل میڈیا اہم کردار ادا کرسکتا ہے، ہم سب نے اپنے آپ کو مثبت سمت میں ڈال کر قومی جدوجہد تیز کرنی ہوگی اور سماجی بیداری لانے، ارباب اقتدار تک اپنی بات پہنچانے کیلئے آگاہی مہم چلانی ہوگی جس کیلئے سوشل میڈیا سے بڑھ کر کوئی اور موثر ذریعہ نہیں ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ مردم شماری میں کراچی اور شہری سندھ کی آبادی کو درست شمار نہیں کیا جارہا ایم کیو ایم نے اس حوالے سے ہر فورم پر اپنی آواز بلند کی ہے اور ہم یہ واضح کر چکے ہیں کہ مردم شماری ہماری ریڈ لائن ہے اب ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اگر کراچی اور شہری سندھ کے عوام کو درست شمار نہیں کیا گیا تو ہم عوام کی عدالت سڑکوں پر لگائیں گے اور اس وقت تک نہیں اٹھیں گے جب تک ہمیں درست شمار نہیں کر لیا جائے گا،جب ایم کیو ایم سڑکوں پر عوام کے ساتھ موجود ہوگی اس وقت سوشل میڈیا کے کارکنان کی یہ سخت ذمہ داری ہوگی کے دنیا بھر میں کراچی اور شہری سندھ کا مقدمہ سوشل میڈیا کے ذریعے پہنچائیں۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ عمران نیازی نے ریاست مخالف بیانیہ بنا کر اپنے کارکنان کو افواج اور ملک سے دشمنی پر لاکھڑا کیا اور اس میں اسکا ساتھ اسکی پارٹی کے رہنماؤں نے دیا اور آج ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہتا ہے کہ میرا کوئی قصور نہیں میرے کارکنان کا قصور ہے عمران نیازی آج بھی صادق و امین بننے کی کوشش کر رہا ہے ہمارے اداروں کو اب یہ دیکھنا ہوگا کہ اور اس کے بیرونی ایجنڈے کو پاکستان کے عوام کے سامنے لانا ہوگا۔انکا کہنا تھا کہ تمام کارکنان تنظیم کی فکری اساس سے مکمل واقفیت رکھیں اور تنظیم کے ہر فیصلے سے باخبر رہیں،ہمیں بھی اب پیسے جمع کرکے موبائل فونز خرید نے ہوں گے اور اپنے لوگوں کے مسائل کو اس طرح سے حل کرنا ہوگا،جو شخص اپنے مسائل کا حل چاہتا ہے تو پھر اسے ایک ویڈیو بنانی ہوگی اور پھر اسے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنا ہوگا اور اگر ہم اپنے مسائل کو اس طرح حل نہیں کرواسکتے تو پھر ہمیں بولنے کا بھی حق نہیں کہ پانی نہیں آرہا بجلی نہیں ہے گیس نہیں ہے۔