حیدرآباد (کے ایم ایس)
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے کہاہے کہ بھارت میں سیاسی سیکولرازم کے ذریعے مسلمانوں کو تباہ کیاگیا ہے ۔
اسد الدین اویسی نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے دورہ امریکہ کے دوران اس بیان کہ ”مودی کے دور اقتدار میں بھارت میں آج جو کچھ مسلمانوں کے ساتھ ہورہا ہے وہی کچھ1980کی دہائی میں دلتوں کے ساتھ کیاگیا تھا”پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ بھارت میں سیاسی سکیولرازم نے مسلمانوں کو تباہ کردیا ہے اور اس کا استعمال اسمبلیوں او رپارلیمنٹ میں مسلمانوں کی نمائندگی کوختم کرنے کیلئے کیاگیا ہے۔انہوں نے راہل گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس لیڈر نے 1980کے دہائی میں جب بھارت میں کانگریس کی حکومت تھی مسلمانوں کے خلاف ہونے والے پر تشدد واقعات پر بات کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ راہل سے ہندوستانی مسلمانوں کی حالت زار کے بارے میں سوال پوچھا گیاتھالیکن انہوں نے بھارت میں مسلمانوں کی اصل حالت کے بارے میں بتانے کی بجائے دہائی دی کہ 1980 میں دلتوں اورسکھوں کے ساتھ ایساسلوک ہوا تھا۔ اسدالدین اویسی نے کہاکہ انہیں بتانا چاہیے تھا کہ بھارت میں نریندر مودی کے دور اقتدار میں دراصل مسلمانوں کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر نے مسلمانوں کی بجائے عیسائیوں ، دلتوں اور قبائلیوں کا درد محسوس کیا ۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ 2019میں کانگریس پارٹی نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے میں ترمیم کیلئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی حمایت کی تھی’ جس کی وجہ سے آج جیلوں میں قیدلوگوں کی اکثریت مسلمانوں’ دلتوں اوردیگر اقلیتوں کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ وہ شروع سے کہہ رہے ہیں کہ سیاسی سکیولرازم کے ذریعہ ہندوستانی مسلمانوں کو تباہ کیاگیاہے اور اسی وجہ سے مسلمان بااختیار نہیں ہوسکے۔