ملتان(نمائندہ خصوصی) گلگشت پولیس کے علاقہ کالرو کالونی میں ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری کے گھر کے باہر مسلسل دوسرے روز بھی اندھا دھند فائرنگ،فائرنگ سے نوجوان معجزانہ طور پر محفوظ رہے،علاقہ میں شدید خوف و ہراس،کھڑکی کے شیشے ٹوٹ گئے،پولیس ون فائیو پر اطلاع دینے کے باوجود آدھ گھنٹہ تاخیر سے پہنچی، گولیوں کے خول پولیس کے حوالے کردئیے،تاحال ملزمان گرفتار نہ ہوسکے۔بتایا جاتا ہے کہ گلگشت پولیس کے علاقہ کالرو کالونی میں منگل کی شب گیارہ بجے کے قریب نامعلوم ملزمان جن کا ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل و سینئر صحافی عدنان فاروق قریشی کے ہمسائے ارتضیٰ شاہ کے سے تنازعہ چل رہا تھا۔تین موٹر سائیکلوں پر سوار 6 افراد آئے اور مقامی صحافی عدنان فاروق قریشی اور ارتضیٰ شاہ کے گھر اندھا دھند فائرنگ کرنا شروع کردی۔سیدھے فائر کھولنے سے گلی میں موجود دو نوجوان معجزانہ طور پر محفوظ رہے جبکہ صحافی کے گھر کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی گئی لیکن پولیس نے روایتی بے حسی کا مظاہرہ کیا اور آدھ گھنٹہ تاخیر سے موقع پر پہنچی۔پولیس کو گولیوں کے خول فراہم کردئیے گئے ہیں۔تاہم پولیس وقوعہ کے 20 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے،یادرہے کہ ملزمان نے ایک روز قبل بھی اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کاتعلق جرائم پیشہ افراد سے ہے اور انکا ارتضیٰ شاہ سے لین دین کا جھگڑا چل رہا ہے۔رابطہ کرنے پر ایس ایچ او تھانہ گلگشت سعید سیال کا کہنا تھا کہ ملزمان چاہے جتنے بھی بااثر ہوں انہیں جلد گرفتار کر لیا جائیگا۔دریں اثناء ملتان کی صحافتی تنظیموں نے ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل عدنان فاروق قریشی کے گھر پر فائرنگ کے واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور پولیس کے اعلی افسران سے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔دریں اثناء پاکستان رپورٹرز فورم انٹرسنیشنل صدرمیاں طارق جاوید اور جنرل سیکرٹری انفاس کھوکھر نے ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل و سینئر صحافی عدنان فاروق قریشی کےگھر فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کرتے ہوئے کہا کہ کہ آئی جی پنجاب پولیس واقعے کا نوٹس لے کر ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائیں ۔میاں طارق جاوید نے مزید کہا کہ پاکستان کی تمام صحافی برادری عدنان فاروق قریشی کے ساتھ ہیں