کراچی/اسلام آبا د(نمائندہ خصوصی)قومی ایئر لائن پی آئی اے کے طیارے کو ملائیشین حکام نے چند گھنٹوں بعد ریلیز کر دیا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ملائشیا میں گزشتہ روز پی آئی اے کے طیارے کو چند گھنٹوں کے لیے روکا گیا تھا، جس کے بعد اسے چھوڑ دیا گیا۔ذرائع کے مطابق طیارے کو لیز کے مسائل پر کولالمپور میں غیر ملکی کمپنی نے عدالتی احکامات پر روکا تھا۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 89 جیسے ہی کولالمپور پہنچی، ملائیشین حکام نے طیارے کو روک لیا تھا۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق معاملہ سفارتی ذرائع سے حل ہو گیا ہے، جہاز ریلیز ہونے کے بعد گزشتہ رات گئے کولالمپور سے اسلام آباد پہنچا۔پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق بوئنگ 777 طیارہ پی آئی اے کی ملکیت ہے، انجن لیزنگ کمپنی نے ملائیشیا کی ایک عدالت میں غلط اعداد و شمار جمع کروا کے حکمِ امتناع حاصل کیا تھا۔ترجمان پی آئی اے نے بتایا ہے کہ پی آئی اے نے کولالمپور میں وکلاءکے ذریعے عدالت سے رجوع کر لیا ہے اور معاملہ اس وقت زیرِ سماعت ہے۔پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق اس طرح طیارہ رکوانے اور زبردستی پیسے نکلوانے کے معاملات دنیا میں کہیں دیکھنے میں نہیں آئے۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق لیزنگ کمپنی اور پی آئی اے دونوں ملائیشیا کی مقامی کمپنیاں نہیں ہیں۔پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے نے اس پرواز کے مسافروں کو متبادل طیارے سے پہلے ہی وطن واپس پہنچا دیا تھا۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق کل واجب الادا رقم 1.8 ملین ڈالر تھی جو ادا کی جا چکی تھی۔