لاہور ( نمائندہ خصوصی) پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن اور بھارتی جیل میں نظربند کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ سینئر حریت رہنما محمد یاسین ملک کی نظر بندی کا معاملہ ہر عالمی فورم پر اٹھائے کیونکہ نریندر مودی کی فسطائی حکومت تحریکِ آزادی کشمیر کی سب سے توانا آواز کو ہمیشہ کے لیے خاموش کرانے پر تلی ہوئی ہے۔مشعال ملک نے جناح ہائوس لاہور کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خدشے کا اظہار کیا کہ فسطائی بھارتی حکومت جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کو قتل کروائے گی کیونکہ بھارت کی بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے محمد یاسین ملک کو سزائے موت دلانے کے لئے عدالت سے رجوع کیا ہے ۔ یاسین ملک کو کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے آواز اٹھانے پر گزشتہ سال 25 مئی کو ایک من گھڑت اور جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ مشعال نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا کہ وہ یاسین ملک کا معاملہ عالمی رہنمائوں کے ساتھ اور اقوام متحدہ کے متعلقہ فورمز اور انسانی حقوق کی تنظیموں میں اٹھائیں تاکہ ان کی جان کی حفاظت کی جا سکے۔ حریت رہنما نے کہا کہ ان کے شوہر کی جان کو خطرہ ہے کیونکہ بھارتی حکام ان کی وفاداری نہیں خرید سکتے۔ لہٰذا اب انہوں نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے سب سے مقبول رہنما کو خاموش کرانے کے لیے انہیں پھانسی دینے کا منصوبہ بنایاہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی حکومت نہ صرف ان کی جان بچانے کے لیے فعال کردار ادا کرے بلکہ ان کی غیر قانونی نظربندی سے رہائی کو یقینی بنانے کے لیے بھارتی حکومت پر زیادہ سے زیادہ دبائو ڈالے۔ مشعال ملک نے اقوام متحدہ ، عالمی طاقتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیاکہ وہ یاسین ملک کی زندگی کے تحفظ کے لیے آواز اٹھائیں اور ان کی جیل سے رہائی کو یقینی بنائیں ۔