لاہور(نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ لاہور میں گورنر ہاوس اور دیگر عمارتیں بھی ہیں لیکن خاص منصوبہ بندی کے تحت ریڈ لائن کراس کی گئی ،9مئی کو ریاست کے خلاف بغاوت کی گئی،لاہور ،گوجرانوالہ،پشاور،مردان سمیت جائزہ لیں تو ایک ہی واردات ہوئی،پی ٹی آئی ورکرز کو سمجھایا گیا اور انہیں ان مقامات کی شناخت کرائی گئی تھی،9 مئی کے واقعات حادثہ نہیں ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ تھے اگر یہ عوام کا ردعمل ہوتا تو پھر گورنر ہاﺅس بھی جلتا صرف فوجی املاک کو نقصان نا پہنچتا، سیاسی اشرافیہ کو ایک میز پر بیٹھ کر خود کو نئے عمرانی معاہدے پر متفق کرنا ہو گا۔ جناح ہاﺅس /کور کمانڈر ہاﺅس کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ جناح ہاﺅس پرحملہ افسوسناک ہے،جناح ہاﺅس میںجس بے دردی سے حملہ کیا گیا وہ پلان تھا،آٹھ سے دس دن کی تیاری کے بعد یہ حملہ کیا گیا، عوام کا ردعمل اس طرح کا نہیں ہوتا ،صرف ایک ہی ادارے کی تنصیبات پر حملہ کیا گیا،عمران خان پر قاتلانہ حملے کا اتنا سخت ردعمل نہیں آیا لیکن گرفتاری پر ایک پلان کے تحت حملہ کیا گیا، عمران خان نے پلان کے تحت خاص ادارے کے خلاف تقریریں کیں،بانی پاکستان کی یادگار چیزوں اور تصویروں کو تباہ کیا گیا،فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے شریعت یا شناختی کارڈ کے حساب سے تو پاکستانی ہو سکتے ہیں مگر نظریاتی طور پر پاکستانی نہیں ہیں،پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والوں کی یادگار پر حملہ کیا گیا۔اداروں اور سیاستدانوں میں سو اختلافات ہو سکتے ہیںلیکن جو 9 مئی کو کیا گیا وہ 75 سالوں میں نہیں کیا گیا،9 مئی کو یادگار شہداءکی توہین کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور گورنر ہاﺅس ہے دیگر عمارتیںہیں لیکن خاص منصوبہ بندی کے تحت ریڈ لائن کراس کی گئی ،کہا جاتا ہے یہ سویلین رہائش گاہ ہے ،جناح ہاﺅس میں کورکمانڈر کا گھر تھا،جناح ہاﺅس میں کورکمانڈر کی رہائش تھی۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ 9مئی کو ریاست کے خلاف جو بغاوت ہوئی، اللہ نے ہمیں اس کی مزید تباہی سے بچایا۔اس دن پنڈی، فیصل آباد، گجرانوالہ، مردان، پشاور سمیت ہر شہر میں ایک ہی طریقہ کار نظر آیا جو تحریک انصاف کے کارکنان نے اس دن اختیار کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کو باقاعدہ تربیت دی گئی،پی ٹی آئی ورکرز کو سمجھایا گیا اور انہیں ان مقامات کی شناخت کرائی گئی تھی،9 مئی کو دنیا کو بتایا گیا کہ حساس تنصیبات غیر محفوظ ہیں، یہ ایک دشمن ملک تو کر سکتا ہے لیکن پاکستان کے شہری نہیں کر سکتے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ایک شخص اقتدار کھو بیٹھا ہے، اقتدار کی حوس میں اتنا دور جا سکتا ہے 9مئی کا دن ہمیشہ اس دن کی گواہی دے گا۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جن شہدا نے ملک اور ہماری بقا کے لیے اپنی جانیں قربان کیں ان کی یادگاروں اور مجسموں کی بھی توہین کی گئی۔انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی کو چھوڑنے والوں کا سیاسی کیرئیر کیا ہے،ان کا 7سے 8سال کا کیرئیر ہے ،عمران خان کو لانچ کرنے کے لئے ان سب کو لایا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت فوج کی سیاست میں کوئی مداخلت نہیں ہے وہ سیاسی معاملات سے کنارہ کشی کر چکی ہے ،اس کو سیاست میں فریق بنانا سب سے بڑا جرم ہے کہ ایک ادارہ خود کو سیاست سے علیحدہ کر رہا ہے تو دوبارہ ان کو کہتے ہیں کہ بات ان سے کرنی ہے۔۔انہوں نے کہا کہ نیب کسی کے خلاف کاروائی کرنا چاہتا ہے تو وہ آزاد ہے۔انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف نے کہا کہ جب میں نے کسی کے حوالے سے بات کی تھی تب جمہوری دور نہیں تھا۔