کراچی (بیورورپورٹ) مرکزی سربراہ اہلسنّت والجماعت علامہ محمداحمدلدھیانوی،مرکزی صدر علامہ اورنگزیب فاروقی کے حکم پر بھارت میں ہونے والی گستاخی کے خلاف اہلسنّت والجماعت پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں ”یوم حرمت رسولﷺ ”منایا گیا اوراس سلسلے میں ملک کے مختلف شہروں جلسہ،جلوس،ریلیاں نکالی گئیں،خیرپور،،مانسہرہ،ایبٹ آباد، لاہور،راولپنڈی،اسلام آباد،جھنگ،فیصل آباد،کوئٹہ،پشاور،کشمیر،گلگت،اور دیگر تمام شہروں احتجاجی”حرمت رسول مارچ” میں بلاکسی تفریق کے سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے کارکنوں نے شرکت کی،سنی رابطہ کونسل،کراچی علماء کمیٹی،سنی ایکشن کمیٹی،سیرت کمیٹی کراچی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے ورکرز نے شرکت کی، اہلسنّت والجماعت کراچی ڈویژن کے تحت کراچی پریس کلب پر شہرکراچی کا تاریخ ساز”حرمت رسول مارچ” ہوامارچ میں شریک مسلمانان پاکستان میں بھارت کے خلاف سخت غم وغصہ پایا جارہا تھا،گستاخ رسول کی سزا سر تن سے جدا،سرتن سے جدا،انڈیا کی بربادی تک جنگ رہے جنگ رہے گی،ہمارا ایک کی مطالبہ ہے ہمیں گستاخ کا سر چاہیے، کے نعرے لگائے جارہے تھے،اور مختلف پلے کارڈ،کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر انڈیا مخالف نعرے اور جملے درج تھے،نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد عوام الناس”حرمت رسول مارچ” کیلئے امڈ آئی،بچے،بوڑھے اور جوان گھروں سے نکل آئے،مین شاہراؤں،گلی کوچوں،محلوں اور شہروں میں سر ہی سر نظر آرہے تھے،عوام الناس کی لامحدود تعداد کی وجہ سے ٹریفک کا نظام جام ہوگیا،ٹریفک سسٹم درہم برہم ہو گیا تھا،پریس کلب پر جب پوری کراچی کے شہروں سے قافلے پہنچے تو پریس کلب کے سامنے دائیں جانب،بائیں جانب بلکہ چاروں سمت تاحد نگاہ سر ہی سر نظر آرہے تھے،اس تاریخ ساز”حرمت رسول مارچ” سے اہلسنّت والجماعت پاکستان کے مرکزی صدر علامہ اورنگزیب فاروقی،قائدکراچی علامہ رب نواز حنفی،شاہین اہلسنّت علامہ تاج محمد حنفی،مولانامحی الدین شاہ،جمعیت علماء اسلام کے رہنماء مولاناحماداللہ مدنی،اہلحدیث ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنماء مزمل صدیقی،ترجمان اہلسنّت مولاناعمرمعاویہ،مولاناعبدالرافع شاہ،مولاناشکیل الرحمن فاروقی،سلیم کھتری،امیرفضل خالق،قاری عبدالوہاب،قاری عبدالقدیر و دیگر نے خطاب کیا،علامہ مولانا اورنگزیب فاروقی صاحب نے دوران خطاب انڈیا میں ہونے والی گستاخی پر سخت غم وغصے کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت پاکستان انڈین سفیر کو ملک بدر کرنے ساتھ ساتھ عرب ممالک کی طرح تمام انڈین مصنوعات کا بائیکاٹ کرے،انڈیا ایک سازشی اور مکار ملک ہے،انڈیا نے ہمیشہ منفی پروپیگنڈے ہو پروان چڑھایا ہے،انڈیا کی طرف سے کشمیر ی عوام پر کیا جانے والا ظلم وستم دنیا کے سامنے ہے،مظلوم کشمیریوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والا بھی انڈیا ہے،دنیا میں فساد پھیلانے میں بھی انڈیا پیش پیش رہا ہے،اور اب پیارے نبی ﷺ اور ام المؤمنین سیدہ محترمہ حضرت عائشہ صدیقہؓ کی شان میں توہین کرکے پوری دنیا میں بسنے والے لاکھوں بلکہ اربوں مسلمان کے جذبات کو شدید نقصان پہنچایا ہے، ہمیں ہر حال میں گستاخ رسول کا سر چاہیے،ہمیں گستاخ رسول کے خلاف جس حد تک جانا پڑا ہم جائیں گئے،جو کچھ کرنا پڑا ہم کریں گئے،نوپور شرما ملعونہ کو گستاخی کی ہمت کیسے ہوئی،؟ہندو بنیا سن لے،گائیں کا پیشاب پینے والے کان کھول کر سن لیں،ہم وہ اپنا راستہ بھولے نہیں ہیں،دشمن کو جھپٹ کر واصل جہنم کرنا اچھے طریقے سے جانتے ہیں مسلمان اپنی جان پر کھیل تو سکتا ہے لیکن گستاخ رسول کو دنیا میں زندہ نہیں چھوڑ سکتابھارتی حکومت اگر اس گستاخ کو سزا نہیں دیتی تو ہم بھارتی حکومت کے خلاف اعلان جنگ کریں گئے، گستاخ کے خلاف آخری لائحہ عمل طے کریں گئے،”حرمت رسول مارچ”کے اختتام پر گستاخ اور بھارت حکومت کے خلاف سخت نفرت کا اظہار کیا گیا،اور بھارتی ترنگا جلایا گیا