اسلآم آباد(نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ جنرل عاصم منیر نے عمران خان کو ان کی اہلیہ کی کرپشن کا بتایا تھا، یہ میرے ذاتی علم میں ہے اور یہ بات میں بلا خوف تردید کر رہا ہوں۔‘پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ صرف سویلین تنصیبات پر آئین اور قانون کے مطابق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمے چلائے جائیں گے اور فوجی تنصیبات پر حملوں کے مقدمات آرمی ایکٹ کے تحت چلیں گے کوئی نیا قانون بننے نہیں جا رہا ہے۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’میں شکرگزار ہوں کے نو مئی کو پیش آنے والے واقعات کے حوالے سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔‘
شہباز شریف نے اپنے خطاب میں عمران خان کی ایک ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’عمران نیازی نے یہ ایک اور سفید جھوٹ بولا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’یہ بات میں اس ایوان میں پوری ذمہ داری کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ موجودہ سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے جب ڈی جی آئی ایس آئی تھے اور عمران خان وزیر اعظم تھے تو انہوں نے ان (عمران خان) سے کہا تھا کہ آپ کی اہلیہ کرپشن میں ملوث ہیں۔‘شہباز شریف نے کہا کہ ’انہوں (جنرل عاصم منیر) نے یہ بات حقائق کے بنیاد پر بتائی تو ان (عمران خان) کو ظاہر ہے کہ انہیں غصہ آیا اور پسند نہیں کیا۔‘وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے ایک مرتبہ پھر قوم کے سامنے سفید جھوٹ بولا ہے، دھوکہ دیا ہے۔ یہی وجہ تھی کہ ڈی جی آئی آیس آئی جنرل عاصم منیر کی ٹرانسفر کی۔ کیونکہ انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم کو بتایا تھا کہ آپ کے اہل خانہ کرپشن میں ملوث ہیں۔‘شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ’میں نے یہ بات اس لیے کی کیونکہ یہ میرے ذاتی علم میں ہے اور یہ بات میں بلا خوف تردید کر رہا ہوں۔‘سابق وزیر اعظم عمران خان نے گذشتہ روز اپنی ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’اس مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ میں نے جنرل عاصم کو بطور ڈی جی آئی ایس آئی استعفیٰ پر مجبور کیا کیونکہ انہوں نے مجھے میری اہلیہ بشریٰ بیگم کی کرپشن کے شواہد (کیسز) دکھائے۔‘عمران خان کا کہنا تھا کہ ’یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔ جنرل عاصم نے مجھے میری اہلیہ کی کرپشن کے کوئی شواہد دکھائے نہ ہی میں نے انہیں اس بنیاد پر مستعفیٰ ہونے پر مجبور کیا۔‘قومی اسمبلی میں پیر 22 مئی کو نو مئی کے واقعات کے خلاف ایک قرار داد متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے۔یہ قرارداد وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کی تھی جس میں افواج پاکستان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ’واقعات میں ملوث تمام ملزموں کو مروجہ قوانین کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔‘