بیجنگ( نیٹ نیوز )
چین میں جاری وسط ایشیائی ممالک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ نے تجارت، ڈیولپمنٹ اور توانائی کے شعبوں کیلئے ترقیاتی منصوبہ پیش کر دیا۔چین، وسط ایشیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر نے تجارت کے فروغ کیلئے نئے انفرااسٹرکچر اور ترقیاتی منصوبوں کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ چین، کرغستان، ازبکستان اور ترکمانستان سمیت تاجکستان میں ڈیولپمنٹ اور ترقی کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ اس اجلاس نے تمام 6 ممالک کیلئے ترقی کے سفر میں نئی قوت پھونک دی ہے، اس سے خطے میں امن و استحکام آئے گا، ہم مشترکہ کوششوں سے گہرے اور مضبوط تعلقات کی نئی مثال قائم کریں گے جس میں سب کیلئے کامیابی ہوگی۔چینی صدر نے اجلاس میں شریک رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنے ترقیاتی منصوبوں کے تعین کیلئے آزاد ہوں گے اور ان کی سکیورٹی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام اور تحفظ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ اس وقت عالمی سیاسی و معاشی منظرنامے پر چین کے ’چین، وسط ایشیا اجلاس‘ سیمت سعودی عرب اور جاپان میں تین انتہائی اہم علاقائی اتحادوں کے اجلاس جاری ہیں۔سعودی عرب کے شہر جدہ میں جاری ’عرب لیگ اجلاس‘ میں سربراہان کے ایجنڈے پر بہتر مستقبل کیلئے عرب ممالک کے درمیان مضبوط سیاسی و معاشی تعلقات، عرب مفادات کے تحفظ اور نیشنل سکیورٹی مسائل سمیت دیگر اہم علاقائی امور شامل ہیں۔عرب لیگ میں طویل عرصے تک شام کی رکنیت معطل رہنے کے بعد پہلی مرتبہ شامی صدر بشارالاسد بھی اجلاس میں شریک ہوئے ہیں جبکہ یوکرینی صدر نے بھی خصوصی مہمان کی حیثیت میں شرکت کی ہے۔دوسری جانب جاپان میں جاری ’جی سیون اجلاس‘ میں رکن ممالک یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے اور روس کے خلاف نئی پابندیوں کے ساتھ دیگر معاشی و سیاسی معاملات پر غور کریں گے۔
جاپان کی دعوت پر بھارت، یوکرین، برازیل، ساؤتھ کوریا، انڈونیشا اور اور آسٹریلیا سمیت 8 ممالک کے سربراہان بھی جی سیون اجلاس میں خصوصی شرکت کریں گے۔