لاہور ( کورٹ رپورٹر ) لاہور ہائیکورٹ نے آئی پی پیز کو رقم کی عدم ادائیگی کے خلاف درخواست پر فیصلے کا تحریری حکم جاری کردیا ۔عدالت نے نیپرا کے 28اپریل کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کر دیا،اس نوٹیفیکیشن کے ذریعے درخواست گزار کمپنیوں کو حکومتی لیب سے معیاری بجلی کے ٹیسٹ کروانے کا پابند کیا گیا تھا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نجی کمپنی کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار کمپنی کی طرف سے سلیمان اسلم بٹ ایڈووکیٹ پیش ہوئے ۔ درخواست گزار کمپنی نے موقف اپنایا کہ ان کی کمپنی سمیت دیگر پاور کمپنیاں حکومت کو بجلی فراہم کرتی ہیں ،عرصہ دراز سے حکومت کو معاہدے کے تحت بجلی سپلائی کی جارہی ہے ،بجلی سپلائی سے قبل اس کے معیار کو چیک کرنے کے لئے اپنی لیبارٹریوں سے چیک کرواتی ہیں،حکومت کی رقوم کی عدم ادائیگیوں کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ درپیش ہے۔
اب حکومت نے رقوم کی ادائیگیوں کی بجاے بجلی سپلائی سے قبل ٹیسٹ کروانے کا پابند کر دیا ہے،نیپرا نے نوٹیفیکیشن کے ذریعے حکومت کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں آئی پی پیز کو بجلی فراہم کرنے سے قبل ٹیسٹ کروانے کا پابند کر دیا ہے،نیپرا کے نوٹیفیکیشن کے مطابق بجلی کی سپلائی سے قبل یہ کمپنیاں حکومتی لیب پر ٹیسٹ کی پابند ہوں گی تاکہ لیب کے ٹیسٹ کے ذریعے حکومت پاکستان کو ان کی فراہم کردہ بجلی کو غیر معیاری قرار دے کر انتقامی کارروائی کر سکے ۔ استدعاہے کہ عدالت نیپرا کے اس نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد معطل کرے اورحکومت کو پابند کرے کہ روکی گئی اربوں کی ادائیگیاں کی جائےں۔عدالت حکومت کو پابند کرے کہ ان کی لیب سے ٹیسٹ نہ کروانے والی درخواست گزار کمپنیوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ نہ بنائے۔