کراچی (نمائندہ خصوصی) شہر قائد میں لٹیرے بے لگام اور شہری خوف کا شکار ہے ، رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر 53 افراد کو قتل کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اسٹریٹ کرائم سب سے بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے، رواں سال اب تک ڈکیتی مزاحمت پر تریپن افراد کو قتل کردیا گیا ہے۔سپر ہائی وے احسن اباد موڑ کے قریب ڈاکووں نے لیپ ٹاپ نہ دینے پر انجینئر کو فائرنگ کرکے قتل کردیا، مقتول عبدالباسط دفتر جانے کے لئے نکلا تھا گھر سے کچھ فاصلے پر ڈاکووں کا نشانہ بنا۔منگل کی شام بھی کورنگی نمبر 4 میں مسلح ملزمان نے 66 سالہ صفدر حسین کو فائرنگ کرکے قتل کردیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔پولیس واقعے کو ڈکیتی مزاحمت کا شاخسانہ قرار دے رہی ہے، ورثا کا کہنا ہے کہ صفدر حسین کے بیٹے اظہر حسین کو بھی ایک ہفتے قبل ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے، دو ہفتے میں ایک ہی گھر سے دو لاشیں اٹھیں۔لٹیرے اس قدر بلاخوف ہیں کہ خواتین کو بھی نہیں چھوڑتے، ان کی تلاشی تک لیتے ہیں، شہر قائد میں لوٹ مار ختم کرنے کے دعوے اور کوششیں بے سود دکھائی دے رہی ہیں، صورتحال یہ ہے کہ گھر کی دہلیز بھی محفوظ نہیں اور گھر کے سامنے شہریوں کو لوٹ لیا جاتا ہے یا قتل کردیا جاتا ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ واقعات میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کےلئے کوششیں تیز کردی ہیں۔