اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)پاکستان نے اقوام متحدہ اقلیتی امور کے ماہر فرنینڈ ڈی ویرینس کی مقبوضہ جموں و کشمیر پر رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ جی 20 رکن ممالک کو اقوام متحدہ ماہر اقلیتی امور کے خدشات کو دیکھنا ہو گا، مذہبی آزادیوں سے متعلق رپورٹ مسترد کرتے ہیں ،ایسی رپورٹس گمراہ کن پروپیگنڈے کو جنم دیتی ہیں،پاکستان کو دنیا میں بڑھتے نسلی امتیاز، اسلاموفوبیا اور سلب ہوتی مذہبی آزادیوں پر شدید تشویش ہے،غزہ اور فلسطین میں ہونے والے واقعات پر تشویش ہے،تنازعہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ دیرینہ تصفیہ طلب مسئلہ ہے،پاکستان نے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور کرتا رہے گا۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہراہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہاکہ وزیر اعظم شہباز شریف کی پاک ایران سرحد پر ایرانی صدر ابراھیم رئیسی سے ملاقات ہوئی ہے جس میں دو طرفہ تعلقات اور دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ مند پشین سرحد پر بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کر دیا گیا ،پولان سے 100 میگاواٹ بجلی پاکستان کو فراہمی کابھی افتتاح کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ سعودی وزیر خارجہ دو روز دورہ پاکستان پر اسلام آباد آئے ،پاکستان اور سعودی عرب میں عازمین حج کی سہولیات کیلئے”روڈ ٹو مکہ“منصوبے پر دستخط کیے گئے،روڈ ٹو مکہ منصوبے کا مقصد عازمین حج کو سہوکیات فراہم کرنا ہیں،پاکستان کے مختلف ائیرپورٹس کو اس منصوبے کے تحت سہولیات سے آراستہ کیا جائےگا۔ ترجمان نے کہاکہ امریکہ کی جانب سے مذہبی آزادی کے حوالے رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کو حقائق کے برعکس سمجھتے ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان کو غزہ اور فلسطین میں ہونے والے واقعات پر تشویش ہے، پاکستان نے گناہ فلسطینیوں پر جارحانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان یو این کے خصوصی نمائندے کے بیان کو خوش آمدید کرتا ہے، پاکستان اندرونی مسائل سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ اقلیتی امور کے ماہر فرنینڈ ڈی ویرینس کی مقبوضہ جموں و کشمیر پر رپورٹ کا خیرمقدم کرتا ہے ،جی 20 رکن ممالک کو اقوام متحدہ ماہر اقلیتی امور کے خدشات کو دیکھنا ہو گا۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان مذہبی آزادیوں سے متعلق رپورٹ کو مسترد کرتا ہے،ایسی رپورٹس گمراہ کن پروپیگنڈے کو جنم دیتی ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان میں مذہبی آزادیوں، حقوق بشمول اقلیتی حقوق کا مکمل تحفظ کیا جا رہا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان کو دنیا میں بڑھتے نسلی امتیاز، اسلاموفوبیا اور سلب ہوتی مذہبی آزادیوں پر شدید تشویش ہے۔ ترجمان نے کہاکہ تنازعہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ دیرینہ تصفیہ طلب مسئلہ ہے۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان نے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور کرتا رہے گا۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان کی کشمیر پالیسی پر کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں، کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی جزو ہے۔ ترجمان نے کہاکہ بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر پر پاکستان کا موقف اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں میں پنہاں ہے،پاکستان کی تنازعہ کشمیر پر پالیسی میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں۔ انہوںنے کہاکہ جب بھی صدر یا وزیراعظم کسی سفیر سے ملاقات کرتے ہیں، وزارت خارجہ کو اعتماد میں لیا جاتا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ افغان شہریوں کی فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث ہونے کے معاملے پر وزارت داخلہ بہتر بتا سکتی ہے ،وزارت داخلہ کی جانب سے معلومات فراہم کی گئیں تو معاملے پر کابل سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ افغان مہاجرین کی باوقار وطن واپسی پر افغان دوستوں، بھائیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاک، ایران گیس پائپ لائن کی تکمیل کے لیے دونوں ممالک مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بیرون ممالک کسی بھی پاکستانی کے ساتھ حادثے کی صورت ہمارے مشن اور وزارت فوری اقدامات اٹھاتی ہے،وزارت خارجہ بیرون ممالک اپنے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کوشاں رہتی ہے،پاکستانی شہریوں کو بھی متعلقہ ممالک کے جملہ قوانین کا احترام کرنا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ فوجی افسران سمیت سرکاری حکام کا ہر بیرون دورہ وزارت خارجہ کے ضوابط کے مطابق ہوتا ہے ،پاک آرمی چیف کا دورہ قطر پر بھی وزارت خارجہ نے مکمل معاونت فراہم کی۔