اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان اور سعودی نائب وزیر داخلہ ناصر بن عبدالعزیز نے روڈ ٹو مکہ منصوبے کو پوری طرح نافذ کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کے تحت عازمین حج کو پاکستان ہی میں سعودی امیگریشن کی سہولت میسر کی جائے گی۔ بدھ کو یہاں وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللّٰہ کی سعودی نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداود سے وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمن کانجو، سیکریٹری داخلہ سید علی مرتضیٰ اور دیگر عہدیداران بھی ملاقات میں شرکت تھے۔ملاقات میں پاک سعودی دو طرفہ تعلقات سمیت، باہمی دلچسپی کے دیگرامور پر بات چیت ہوئی۔ ملاقات میں اسے منصوبے کا اگلے مرحلے میں کراچی اور لاہور ائیرپورٹ پر بھی آغاز کرنے پر اتفاق کیا گیا تاکہ زیادہ سے زیادہ حجاج اس سہولت سے مستفید ہو سکیں۔اس سلسلے میں معاہدے پر دستخط کی تقریب وزیر اعظم ہاﺅس میں منعقد کی گئی ۔وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اس منصوبے نے پاکستانی حجاج کو بے پناہ سہولت اور آسائش فراہم کی ہے اور اس ضمن میں ہم سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں۔ سعودی نائب وزیر داخلہ نے کہا کہ سعودی عرب کی خواہش تھی کہ اس منصوبے کا آغاز سب سے پہلے پاکستان سے کیا جائے،ہماری پوری کوشش ہے کہ سعودی سفارتکار کے 2011 میں قتل کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ ملاقات میں پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے برمی مسلمانوں کے مسئلے کو بھی باہمی مشاورت اور رضامندی سے حل کرنے پر اتفاق ہوا۔وزیر داخلہ نے سعودی نائب وزیر داخلہ سے سعودی جیلوں میں معمولی جرائم میں قید پاکستانی شہریوں کی جلد رہائی پر استفسار کیا جس پر سعودی نائب وزیر نے بتایا کہ 108 پاکستانی شہریوں کو رہا کر دیا گیا ہے، جبکہ کئی قیدیوں کے کیسز کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے،سعودی نائب وزیر داخلہ کی اس قسم کے قیدیوں کی جلد رہائی ممکن بنانے کی یقین دہانی،مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دونوں ممالک کی داخلہ وزارتوں کے درمیان کوآرڈینیشن مزید بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان کی جانب سے سعودی عرب کےنائب وزیر داخلہ اور وفد کے اعزاز میں ظہرانا دیا۔ظہرانے میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود، وفاقی وزیر انسداد منشیات شاہ زین بگٹی بھی موجود تھے۔وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ سعودی عرب کے وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصربن عبدالعزیز کے اعزاز میں منعقد کی جانے والی تقریب میں سب کا خیر مقدم کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے دورہ کے موقع پر جس مہمان نوازی سے مجھے نوازا گیا اس پر شکریہ ادا کرتا ہوں ، ہم کچھ عرصہ سے آپ کی میزبانی کے منتظر تھے ،ہم مشکور ہیں کہ آپ نے ہمارے دورہ کی دعوت کو قبول کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی نائب وزیر داخلہ دونوں ممالک کے لئے اہمیت کا حامل ہے ، اس دورہ میں روڑ ٹو مکہ پراجیکٹ پر دستخط کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی سفارتکار کے قتل ، برمی مسلمانوں کے معاملے پراتفاق رائے ہوا ہے۔ سعودی عرب میں پاکستانی جیلوں میں بند ہیں اور سزائیں معمولی ہیں تو ان کی رہائی کے لئے بات چیت کی ہے ،سعودی وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستان جن کے جرائم معمولی ہیں ان کو جلد سعودی جیلوں سے رہا کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ روڑ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت اسلام آباد ائیر پورٹ سے 26 ہزار حجاج کرام کو سہولت فراہم ہوگی ، نائب وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ یہ تعداد 40 ہزار تک جبکہ آئندہ سال لاہور اور کراچی کے حجا ج کرام کو بھی یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کا سعودی عوام کے ساتھ محبت کا رشتہ ہے ،ہم خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے محبت، انسیت اور عقیدت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو قائم ہوئے 75 سال ہوچکے ہیں لیکن سرزمین حجاج کے ساتھ ہماری روحانی اور جذباتی وابستگی کئی صدیوں پر محیط ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب 20 لاکھ پاکستانیوں کو باوقار زریعہ معاش فراہم کر رہا ہے ، پاکستان سعودی عرب کی ترقی اور خوشحالی میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں ،سعودی عرب کے ساتھ دوستی کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں۔ انہوں ن کہا کہ پوری قوم ، وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے سعودی خادم الحرمین الشریفین کی صحت کے لئے دعا کرتے ہیں اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہیں۔ سعودی نائب وزیر دفاع نے کہا کہ میں اپنے پورے وفد کی طرف سے بھرپور استقبال اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مہمان نوازی پاکستانیوں کی صفت بہت پرانی ہے ،جب میں نے اپنے کیئرئیر کا آغاز کیا تو ہر لمحے پاکستانیوں کو اچھا پایا۔ انہوں نے کہا کہ دورہ پاکستان پر مجھے خوشی ہورہی ہے ، مختلف امور کو زیر بحث لایا گیا ان پر اتفاق رائے سے فیصلے بھی ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی تعلقات آج کے نہیں لمبی تاریخ ہے ، ہم ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے دعا گو ہو۔