اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کے امورمیں بہتری کیلئے اصلاحات کی جارہی ہیں، ”شیئرپاکستان پورٹل“کے ذریعے عالمی سطح پر پاکستان کا بہتر تشخص اجاگر ہوگا اور عوامی و ادارہ جاتی سفارتکاری میں بہتری آئے گی۔ بدھ کو یہاں "شیئر پاکستان پورٹل” کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ جب سے میں نے پاکستان کے وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالا ہے، ہم نے محسوس کیا کہ ہماری انتظامیہ کو پیراڈائم شفٹ کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انتظامی اصلاحات کے ذریعے اپنے مینڈیٹ کو مﺅثر طریقے سے ادا کرنے کی وزارت کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے عزم کے طور پر ’وزیر خارجہ کی تبدیلی کے انتظامی اقدام‘ کا اشتراک کیا ہے اس سلسلے میں، میں نے اپنے دفتر کے ساتھ وزارت خارجہ امور اور بیرون ملک ہمارے مشنز کے تمام فنکشنز کے سلسلے کے ماہرین کی ایک ٹیم کو مختلف کاموں بشمول انسانی وسائل، مالیات، لاجسٹکس، کمیونیکیشن، قونصلر، پروٹوکول اینڈ کمیونٹی سروسز، ڈیجیٹلائزیشن ،قواعد، پالیسیاں اور طریقہ کار میں آسانی سے متعلق متعدد اصلاحات پر غور و فکر کرنے کےلئے مقرر کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ میرے چینج مینجمنٹ انیشی ایٹو کا مقصد ورک کلچر کو ترقی دینا ہے جو نتائج اور بہتر پیداواری صلاحیت، جدت طرازی اور فیصلہ سازی کو کارکردگی کے قریب تر لانے پر زیادہ مرکوز ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہماری افرادی قوت اور پاکستان کے قابل سفارت کار ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں چینج مینجمنٹ انیشی ایٹو کے بارے میں ایک جامع رپورٹ کے اجراءکا منتظر ہوں جو ہماری سفارتی خدمات کو مزید بہتر بنائے گی جو جدید دنیا کی نئی حقیقتوں اور چیلنجوں کا جواب دینے کے لیے بہتر طریقے سے لیس ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میرے ”تبدیلی کے انتظام کے اقدام“کا ایک اہم ستون وزارت اور بیرون ملک ہمارے سفارتی مشنوں کے درمیان ہموار رابطہ ہوگااس سلسلے میں، آج مجھے وزارت خارجہ کی طرف سے این آئی ٹی بی کے تعاون سے تیار کردہ ”شیئر پاکستان“پورٹل کا افتتاح کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ شیئر پاکستان پورٹل ہمارے بیرون ملک مشنز کی جانب سے کی جانے والی عوامی سفارت کاری کی سرگرمیوں کے ڈیجیٹل ذخیرے کے طور پر کام کرےگا، اس آن لائن معیاری معلوماتی نظام کے ذریعے ہم پاکستانی خارجہ پالیسی کے مقاصد کی تعمیل میں عوامی سفارت کاری کے اقدامات کے اثرات کی پیمائش اور بات چیت کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ شیئر پاکستان اس اقدام کے تحت شروع کیا جانے والا پہلا منصوبہ ہے اور ٹارگٹڈ کمیونیکیشن اور معلومات کے تبادلے کے لیے ایک محرک کے طور پر کام کرے گا،اسے وزارت خارجہ اور بیرون ملک اس کی سفارتی پوسٹوں کے درمیان عوامی سفارت کاری کے دائرے میں معلومات کے اشتراک کو آسان بنانے کےلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پورٹل ہمارے مختلف عوامی سفارت کاری کے اقدامات میں کارکردگی اور شفافیت لائے گا کیونکہ ہم بیرون ملک تمام مشنوں میں عوامی پروگراموں کے معیار اور مقداری اثرات کے ایک معیاری تشخیصی ٹول کو شامل کرتے ہیں۔ ڈیجیٹلائزیشن اب اختیاری نہیں ہے اور عالمی سطح پر شیئر پاکستان کو شروع کرکے یہ وزارت تازہ ترین رجحانات میں بھی قدم بڑھا رہی ہے،یہ پیپر لیس ڈیجیٹل ٹول پہلا پورٹل لانچ ہے جو ہماری پبلک ڈپلومیسی اسٹریٹجک آﺅٹ ریچ کوششوں اور ادارے دونوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے انضمام کا احاطہ کرتا ہے،اسے ڈپلومیسی میں آﺅٹ ریچ فیصلے کی حمایت، اسٹریٹجک کمیونیکیشن کا مسودہ تیار کرنے، خارجہ پالیسی کا ترجمہ کرنے اور تازہ ترین رجحانات کے تجزیہ کے لیے استعمال کیا جائےگا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ ڈیجیٹل ٹول وزارت اور اس کے مشنوں کے درمیان کارآمد اور موثر رابطے کےلئے مستقبل کے پروجیکٹوں کےلئے ماڈل کے طور پر کام کر سکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ اس طرح وزارت خارجہ اور حکومت پاکستان کے ورک کلچر میں تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بھی امید ہے کہ یہ پورٹل وزارت خارجہ کے دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ رابطے میں کمیونیکیشن سسٹم اور آئی ٹی پر مبنی حل کو آسان بنانے اور بین ڈپارٹمنٹ کوآرڈینیشن کی سہولت فراہم کرنے کا پہلا قدم ہوگا۔ وزیر خارجہ نے ”شیئر پاکستان“پورٹل تیار کرنے میں وزارت خارجہ امور کے ساتھ شراکت کرنے پر این آئی ٹی بی اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ ہماری عوامی سفارت کاری کی سرگرمیاں زیادہ نمایاں ہوں اور مطلوبہ خارجہ پالیسی کے اہداف حاصل کر سکیں۔ میں اس پورٹل کے کامیاب آغاز پر ترجمان کے دفتر اور اسٹریٹجک کمیوٹیشن ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔