کراچی( ن۔نمائندہ خصوصی )کےالیٹرک کے عوام کے ساتھ ناروا رویے پر اہلسنت والجماعت پاکستان کے مرکزی صدر علامہ غازی اورنگزیب فاروقی نے اہلسنت والجماعت کراچی کے صدر مفتی ربنواز حنفی اور جنرل سکیٹری مولانا تاج محمد حنفی کے ہمراہ میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کےالیکٹرک کے لائسنس کی مدت 2023 میں ختم ہورہی ہے،اور کےالیکٹرک مزید 20 برس تک کراچی سے چمٹے رہنے کیلئے نیپرا سے لائسنس کی تجدید چاہ رہی ہے جو کہ سراسر ظلم ہے نیپرا کےالیکٹرک کے لائسنس کو تجدید کرنے سے باز رہے،اب تک اہلیان کراچی کےالیکٹرک کے ظلم کو بارہ بارہ اور مسلسل اٹھارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اور پھر اور بلنگ کی صورت میں برداشت کررہے ہیں، اب یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے،کے الیکٹرک شہریوں کو سہولیات دینے میں مکمل ناکام ہوچکا ہے،اہلیان کراچی اب کسی صورت شہر میں کےالیکٹرک کی اجارہ داری برداشت نہیں کریں گئے،یاد رہے کہ کے الیکڑک مزید 20 برسوں کے لئے کراچی سے چمٹے رہنے کے لئے لائسنس کی تجدید چاہ رہی ہے ، نیپرا میں درخواست بھی دے دی گئی ہے کہا گیا ہے کہ 34 لاکھ صارفین کو خدمات فراہم کر رہے ہیں لائسنس کی تجدید صارفین اور الیکٹرک پاور انڈسٹری کے مفاد میں ہوگی نیپرا اتھارٹی نے اسٹیک ہولڈرز اور شہریوں سے 14 روز میں رائے مانگ لی اب یہ 34 لاکھ صارفین کو کیا خدمات دے رہے ہیں یہ آپ بھی جانتے ہیں اور میں بھی،جس روز سماعت ہو گی اس روز ‘‘زوم‘‘ کا لنک دیا جائے گا جس کی مدد سے آن لائن شرکت ہوسکے گی یا پھر اسلام آباد آنے کی زحمت کرنا ہوگی،یہ یاد رہے پرویزمشرف اور متحدہ قومی مومنٹ نے کراچی الیکٹرک کا سودا کیا تھا اور اربوں روپے کے بھتے وصول کیے تھے اس کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی بھی اس دوڑ میں شامل ہوگئ تحریک انصاف کے چئیرمین نے تو براہ راست ابراج چور گروپ کے مالک کو فنانسر بنادیا تھا اب ان تمام جماعتوں کے مختلف رہنما اس چور اور بھتہ خور بدمعاش گروپ کے شئیر ہولڈر یا سرپرستی کررہے ہیں۔حکومتی ادارے نیپرا کی جانب سے شہریوں کی راۓ ڈھونگ اور ماموں بنانے کے سوا کچھ بھی نہیں،کیونکہ اس میں حکومتی لوگ اپوزیشن سب لوٹ مار میں حصہ دار ہیں کراچی وہ چڑیا ہے جس کے پر ادھیڑ ادھیڑ کر نوچے جاتے ہیں
مگر اس سے بڑا المیہ یہ ہے کہ کراچی والے پھر بھی ان قاتلوں ڈاکوؤں بھتہ خوروں اور چور لٹیروں کو اپنا مسیحا سمجھتے ہیں اہلسنت والجماعت اہلیان کراچی سے گزارش کرتی ہے کہ وہ ان تمام جماعتوں اور انکے رہنماؤں سے سوال اٹھائیں کہ آخر وہ سیاستدان اور سیاسی پارٹیاں کب تک ہمارا اور ہمارے بچوں کا اس چور ادارے کی مدد سے خون چوستے رہینگے ووٹ اور سپورٹ اسی کو ملے گی جو اس ادارے کی تابوت میں آخری کیل ٹھوک کر اس سے اہلیان کراچی کی جان چھڑائیں گئے