لاہور/ کراچی (نمائندہ خصوصی) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنان سڑکوں پر نکل آئے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونیوالے احتجاجی مظاہروں کی پیش نظر لاہور، اسلام آباد ، راولپنڈی، کوئٹہ سمیت دیگر بڑے شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ وزارت داخلہ کی جانب سے اجتماعات اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد دفعہ 144کی خلاف ورزی پر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔لاہور میں ڈنڈا بردار کارکنوں نے کینال روڈ کو دونوں اطراف سے بند کر دیا، زمان پارک کا کنٹرول بھی پی ٹی آئی کارکنان نے سنبھال لیا، ٹھنڈی سڑک اور جیل روڈ کو بھی کارکنان نے ٹریفک کیلئے بند کر دیا، مال روڈ پر بھی پی ٹی آئی نے احتجاج شروع کر دیا۔احتجاجی کارکنوں نے اکبر چوک، چاروں اطراف سے ، لبرٹی گنا کارنر سے جانب حفیظ سینٹر ، شنگھائی پل فیروزپور روڈ بند کر دی جبکہ جی پی او چوک وکلاءنے بند کردیا۔ راولپنڈی مری روڈ پر تحریک انصاف کے کارکنان کا احتجاج کے دوران لیاقت باغ چوک میدان جنگ بن گیا ، کارکنان کا پولیس پر پتھراو پولیس کی جانب سے شیلنگ شروع کردی گئی، پولیس کی فائرنگ سے زخمی مظاہرین کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے ربڑ بلٹس کا استعمال کیا۔فیصل آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں نے رانا ثناءاللہ کے ڈیرے کا گھیراو کرلیا ، کارکنوں کا رانا ثناءاللہ کے ڈیرے پر پتھراوکیا، پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی گئی، پولیس اور کارکنوں میں جھڑپیں جاری، آنسو گیس کا استعمال، شیلینگ سے متعدد کارکن زخمی ہوگئے۔ملتان میں پی ٹی آئی کارکنان کی بہاولپور بائی پاس چوک پر توڑ پھوڑ، کارکنان نے چوک پر لگے بینرز اور پینافلکس اکھاڑ دیئے ، بائی پاس چوک پر پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی۔گوجرانوالہ میں بھی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری پر کارکن سراپا احتجاج ، کارکنوں نے چندہ قلعہ کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا ،چندہ قلعہ بلاک ہونے سے لاہور سے اسلام آباد جانے والا راستہ بند ہوگیا۔گجرات میں جی ٹی ایس چوک کو احتجاجی مظاہرین نے ٹائر جلا کر بلاک کر ڈالا، لالہ موسیٰ میں جی ٹی روڈ کو بلاک کردیا گیا۔خان پور میں بھی سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری پر جیٹھہ بھٹہ میں احتجاجی مظاہرہ کی گیا، کارکنوں نے نے مین روڈ پر ٹائر جلا کر روڈ کو بلاک کر دیاجبکہ چشتیاں میں ختم نبوت چوک میں تحریک انصاف کے کارکنوں کا احتجاجی مظاہرہ ،مظاہرین نے مین لاہور اور بہاولپور روڈ کو دونوں طرف سے بلاک کر دیا۔حجرہ شاہ مقیم میں پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے چوک حجرہ قصور دیپالپور روڈ کو بند کر دیا، مشتعل پارٹی کارکنان کی موجودہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔کراچی میں پی ٹی آئی کارکنان نے شاہراہ فیصل پر احتجاج شروع کردیا، کارساز سے ہوٹل میٹرو پول جانے والی سڑک پر ٹریفک کی روانی معطل کردی گئی جبکہ پولیس کی بھاری نفری پی ٹی آئی کارکنان کے سامنے کھڑے ہوگئی۔شارع فیصل نرسری پر پولیس اورپی ٹی آئی کارکنان آمنے سامنے، علاقہ میدان جنگ بن گیا، کارکنان کی جانب سے پتھراوپر پولیس کی شیلنگ شروع کردی، شارع فیصل پر پولیس وین کو آگ لگا دی گئی ،مظاہرین نےریڈ بس کو بھی روک لیا۔بحریہ ٹاﺅن کےقریب سپرہائی وےایم نائن کوٹریفک کیلئےبند کر دیا گیا ، مظاہرین نےدونوں ٹریکس کو ٹریفک کےلیے بند کردیا، موٹروےپولیس اطراف کےعلاقے میں تعینات مظاہرین کو منشتر کرنے کی کوششیں جاری۔حیدرآباد میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف مشتعل کارکنان کے خلاف پولیس نے کریک ڈاون شروع کردیا، وادھو واہ بائی پاس بند کرنے کے لیے آنے والے رہنماوں و کارکنان پر پولیس کا لاٹھی چارج ، پولیس نے بائی پاس بند کرنے سے قبل ہی رہنماوں و کارکنان کو دھرلیا، حراست میں لئے گئے تمام عہدیداران و کارکنان کو تھانے منتقل کردیا۔پشاور میں پی ٹی آئی کارکنوں کا اسمبلی چوک میں احتجاج ، پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کےلیے لاٹھی چارج اور گیس کی شیلنگ کا استعمال کیا گیا، متعدد کارکنان زخمی ہوگئے، خیبر روڈ پر چاغی پہاڑ کے ماڈل کو پی ٹی آئی کارکنوں نے آگ لگا دی،حالات کشیدہ،پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔