کراچی/ بدین (رپورٹ تنویر احمد آرائیں )
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق اس سال چھ لاکھ سے زائد مہمانوں پرندوں نے روس سائبیریا اور دیگر سرد ترین برف پوش علاقوں سے سندھ کا رخ کیا بدین ضلع کی ساحلی اور ملحقہ رن اف کچھ میں سب سے زیادہ مہمان پرندوں نے پڑاؤ ڈالا، جبکہ لاکھوں پرندے شکاریوں کا شکار بن گے .روس سائیریا کے علاوہ دیگر سرد ترین اور برف پوش علاقوں سے ہر سال کی طرح رواں سال بھی زندہ رہنے کی کوشش محفوظ پناہ گاہوں کی تلاش میں مہمان خوبصورت اور نایاب پرندوں نے لاکھوں کی تعداد میں ہزاروں کلو میٹر کا دشوار ترین سفر تہہ کر کہ صوبہ سندھ کا رخ کیا ۔ ممتاز احمد سومرو اسسٽنٽ ڪنزرويٹر وائلڈ لائف سندھ اور انچار ٹیم سروے رشید احمد خان کے مطابق سندھ وائلڈ لائف کے 2022-23 کے سروے کے مطابق سندھ بھر کی مختلف آب گاہوں و آبی گزرگاہوں میں آنے والے پرندوں کی مکمل تعداد 6 لاکھ 13 ہزار 851 رہی۔
اس سال کے ڈیٹا کے مطابق کچھ ایسے نئے مہمان پرندے بھی دیکھے گئے جن کی آمد کے ریکارڈز پہلے موجود نہیں، ان نسلوں میں ناب بلڈ ڈک، انڈین اسپاٹ بلڈ ڈک، کاٹن ٹیل بلیک اسٹورک، لیسر فلیمنگو، پن ٹیل سنائیپ، پیراسائیٹک جیگر، گریٹ کریسٹیڈ جیگر شامل ہیں جبکہ ان کے علاوہ 41 مختلف اقسام کے ایسے واٹر فاؤلز جو روایتی طور آتے رہتے ہیں ریکارڈ ہوئے ہیں۔ سب سے زائد پرندے بدین کی نریڑی جھیل میں1 لاکھ766جبکہ بدین ہی کے قریب اور ملحقہ رن آف کچھ کے مقام پر1 لاکھ58 ہزار 306 پرندے مہمان بن کر آئے۔
محکمہ وایلڈ لائف کی رپورٹ کے مطابق پورٹ قاسم پر 41 ہزار112، منچھر جھیل 16 ہزار 789 پرندوں نے اپنے عارضی ٹھکانے بنائے۔سروے ڈیٹا کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت اس سال مہمان پرندوں نے روایتی ٹھکانوں کے علاوہ کئی نئے علاقوں میں اپنا عارضی بسیرا کیا جس کی وجہ پانی کا پھیلاؤ جو کہ گزشتہ سال کے سیلاب کی وجہ سے تھا۔ سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ 1980 کی دھائی سے ہر سال صوبہ سندھ میں موجود مختلف آب گاہوں و آبی گذرگاہوں پر آئے ہوئے آبی پرندوں کی شماریات "اینئوئل واٹر فائول سروے” کے عنوان سے جاری کرتا ہے۔
سال رواں یعنی 2022-2023 کے سروے کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ بھر کی مختلف آب گاہوں و آبی گذرگاہوں میں آنے والے پرندوں کی مکمل تعداد چھ لاکھ تیرہ ہزار آٹھ اکاون رہی۔ صوبہ سندھ کی جھیلوں بشمول کینجھر جھیل، منچھر جھیل، حمل جھیل، ھالیجی جھیل، رن کچھ، پورٹ قاسم سمیت تیس کے قریب مقامات پر سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کی ٹیم نے دسمبر جنوری اور فروری کے مہینوں میں سروے کرتے ہوئے ڈیٹا جمع کیا۔انچار چھاپہ مار ٹیم وائلڈ لائف اعجاز احمد نودانی کے مطابق غیر قانونی شکار کرنے والے شکاریوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے درجنوں شکاریوں کو گرفتار کر کہ سنکڑوں ابی پرندے برامد کر کہ مقدمات درج کرنے کے علاوہ لاکھوں روپے کے جرمانہ بھی عائد کئے گے جبکہ پکڑے گے پرندے جھیل کنارے دوبارہ آزاد کر دئیے گے .