اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی حکومت کی اقتصادی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ بجٹ سازی بارے آئندہ ہفتے مشاورت شروع ہوگی جس میں آئی ایم ایف کو بجٹ بارے اعتماد میں لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے آئی ایم ایف کی پاکستان میں موجود ٹیم سے گزشتہ ہفتے اگلے مالی سال کیلئے بجٹ سازی پر ابتدائی ملاقات ہوئی جس میں بجٹ سازی کے ابتدائی خدوخال بارے آگاہ کیا گیا، وفاقی بجٹ کیلئے پارٹ ون تیاری کی حتمی مرحلے میں ہے، رواں مالی سال وزارتوں اور ڈویژنوں کے اخراجات،مکمل شدہ اور جاری منصوبوں سمیت دیگر تفصیلات کی روشنی میں پارٹ ون فائنل کیا جارہا ہے، جس میں حکومت کی کارکردگی پر مبنی تفصیلات شامل ہیں، اگلے مالی سال کے تخمینہ جات پر کام جاری ہے۔ذرائع کے مطابق بجٹ سازی پر آئی ایم ایف سے باضابطہ مشاورت آئندہ ہفتے شروع ہو گی جس میں آئی ایم ایف ٹیم کو بجٹ میں کئے جانیوالے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔ایف بی آر کو ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے تعین کیلئے معمول کی گروتھ بارے وزارت خزانہ سے آئندہ مالی سال کیلئے متوقع مہنگائی کی شرح اور جی ڈی پی کے تخمین جات سمیت دیگر تخمینہ جات کا انتظار ہے،ریونیو کی معمول کی گروتھ کیلئے مہنگائی کی شرح شرح کا تخمینہ بیس سے پچیس فیصد متوقع ہے، جی ڈی پی گروتھ تین سے ساڑھے تین فیصد متوقع ہے۔ایف بی آر ذرائع کے مطابق رواں ماہ کے آخر تک ایف بی آر کو اگلے مالی سال کیلئے ٹئیکس وصولیوں کے اہداف کے تعین کیلئے واں مالی سال میں متوقع ریونیو بارے بھی اندازہ ہوجائیگا اور رواں مالیس ال کے دوران حاصل ہونے والی ٹیکس وصولیوں کو بنیاد بنا کر اگلے مالی سال کے ریونیو گروتھ کا ہدف مقرر کیا جائے گا۔