لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) اعلیٰ عدلیہ اور چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تحریک انصاف کی کے زیر اہتمام ملک کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور میں ریلی کی قیادت پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کی، ریلی میں کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، ریلی عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک سے شروع ہو کر لکشمی چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد، فرخ حبیب، مسرت جمشید چیمہ، زبیر نیازی، فیصل جاوید اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید شامل تھے، عمران خان نے لکشمی چوک پر کارکنان سے خطاب بھی کیا۔ قبل ازیں ریلی کے آغاز پر چیئرمین تحریک انصاف کا اپنے خصوصی پیغام میں کہنا تھا کہ ریلی کا آغاز کر رہا ہوں، آج آپ جہاں بھی ہیں آپ کے لیے ضروری ہے آئین سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کے لیے گھر سے باہر نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک گھنٹے کے لیے آپ نے ہر صورت میں باہر نکلنا ہے، اگر اس ملک کا آئین ٹوٹ گیا تو ملک ٹوٹ جائے گا، اگر انہوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ مانا تو آئین ختم ہو جائے گا، اگر ایسا ہوا تو اس ملک کا اور آپ کے بچوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ دوسری جانب پشاور میں عمران خان کی کال پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پیر زکوڑی پل سے ریلی نکالی، کارکنوں نے عدلیہ سے اظہار یک جہتی اور آئین کی بالادستی کے حق میں نعرے بازی کی، ریلی میں خواتین نے بھی بھرپور شرکت کی۔ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے کارکنان نے زیرو پوائنٹ سے ریلی نکالی، کارکنوں نے آئین بچاوملک بچاو کے نعرے لگائے۔ کارکنوں کی آمد سے قبل زیرو پوائنٹ پر پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی، بکتر بند گاڑی اور میں کمی کیلئے پاکستان کی مدد کریں گے۔ چینی ہم منصب کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی کو 70 سال ہو چکے، دونوں کے درمیان تزویراتی شراکت داری بہت اہم ہے، مذاکرات کے دوران چینی ہم منصب کیساتھ اہم معاملات زیر غور آئے، سی پیک دونوں ملکوں کے درمیان اہم منصوبہ ہے اور سی پیک پر قائم ہیں، ہائی کوالٹی ڈویلپمنٹ کے خواہاں ہیں، پاکستان اور چین کے درمیان باہمی دلچسپی کا اہم رشتہ ہے۔ چینی وزیر خارجہ چن گانگ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے، بہترین مہمان نوازی پر شکر گزار ہوں، پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں، پاکستان سے اسٹرٹیجک ڈائیلاگ میں دوطرفہ تعاون اور تزویراتی معاملات پر بات ہوئی، پاکستان چین کمیونٹی نیا مستقبل مل کر شیئر کریں گے، پاکستان کی سلامتی، قومی استحکام عوام کی ترقی اور خوشحالی کے ساتھ ہیں۔ چن گانگ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ چین بہت اہم رہا، ان کے دورہ سے مثبت ثمرات سامنے آئے ہیں، دونوں ملکوں نے تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ مضبوط کرنا ہے، سی پیک پر متفق ہیں، صنعت، توانائی، زرعی شعبوں میں تعاون کے خواہاں ہیں، مختلف شعبوں میں چین کی کمپنیاں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، چین دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہتا ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا پاکستان کو دہشت گردی کیخلاف جنگ میں حتمی کامیابی حاصل ہو گی، کورونا کی وجہ سے متاثر ہونے والے شعبوں پر توجہ دی جائے گی، کمرشل فلائٹ اور بس سروسز دوبارہ شروع کی جائے گی، ثقافتی تبادلوں کیلئے بھی اقدامات کیے جائیں گے، پاکستان اور چین سی پیک کی دسویں سالگرہ منا رہے ہیں، سی پیک کو مزید فائدہ مند بنانے کیلئے تمام شعبوں میں تعاون بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اچھا شراکت دار، دوست ہے، دونوں ملکوں میں ڈائیلاگ اور تعاون جاری رہے گا، دورہ پاکستان میں سہ فریقی مذاکرات اہم ٹاسک ہیں، گزشتہ ماہ پاکستان نے ہمسایہ ملک کے اجلاس میں شرکت کی تھی، اجلاس میں پاکستان نے افغانستان کیلئے بات کی تھی، پاکستان کی سہ فریقی مذاکرات کی پیشکش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، چین، پاکستان اور افغانستان آپس میں ہمسائے ہیں۔ چن گانگ نے مزید کہا ہے کہ ہمارے ہمسائے دریاوں اور پہاڑوں سے جڑے ہوئے ہیں، ہم سمجھتے ہیں ان کے مسائل کو مشاورت سے حل کیا جا سکتا ہے، چین افغانستان کی معاشی تعمیر نو کیلئے تیار ہے، اپنے ہمسایوں کو سنجیدگی سے مسائل سے نکالنے کیلئے کوشاں ہیں، پاکستان اور چین افغانستان کی تعمیرنو میں مدد کیلئے تیار ہیں، امید ہے افغانستان پڑوسیوں کے دہشت گردی سے متعلق خدشات کو سنجیدہ لے گا۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سہ فریقی مذاکرات کی کامیابی کیلئے پرامید ہوں، سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت ابتدائی منصوبوں میں شامل تھا، سی پیک سے پاکستان کو سرمایہ کاری اور ملازمتوں کے مواقع فراہم ہوں گے، پاک چین اقتصادی تعاون سے عوام کا معیار زندگی بہتر ہو گا۔