لاڑکانہ(بیورورپورٹ) لاڑکانہ شہر کے ولید تھانہ کی حدود میروخان روڈ پر واقعے سینٹرل جیل کے سامنے مسلح افراد کی فائرنگ سے تین سگے بھائیوں سمیت 5 افراد جانبحق، ایس ایس پی لاڑکانہ نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی، تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی لاڑکانہ ڈاکٹر محمد عمران کے مطابق افسوسناک واقعہ لاڑکانہ شہر کی ولیدتھانہ کی حدود میں واقعے سینٹرل جیل کے سامنے پیش آیا جہاں جیل سے رہائی پانے والے دو بھائیوں پانچ افراد کار میں سوار ہوئے تو مبینہ طور پر دو کاروں میں سوار مسلح افراد نے کار میں سوار پانچوں افراد پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں چار افراد موقعے پر جانبحق ہوگئے جبکہ 1 زخمی زخموں کی تاب نہ لاتے چانڈکا سول اسپتال کے شعبہ حادثات میں جانبحق ہوا، مقتولین میں کار ڈرائیور نجم الدین چانڈیو، اخلاق احمد چانڈیو اور تین سگے بھائی شوکت علی، ماجد علی اور امجد علی سولنگی شامل ہیں ایس ایس پی لاڑکانہ کا کہنا ہے کہ واقعہ سولنگی اور مغیری برادری میں دیرینہ دشمنی کے باعث پیش آیا، ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا نعشوں کو ضابطے کی کاروائی کے بعد ورثہ کے حوالے کیا جائے گا جانبحق افراد کا تعلق قمبر شھدادکوٹ کی تحصیل وارہ کے گائوں میاں رتو سولنگی اور لالو رونک سے ہے، ایس ایس پی لاڑکانہ ڈاکٹر محمد عمران کا کہنا ہے، کار واقعے میں جانبحق جیل سے رہائی پانے والے دو سگے بھائی امجد اور ماجد 2021 میں ضلع قمبر شھدادکوٹ کے علاقے وارہ میں مغیری برادری کے دو افراد کے مبینہ قتل کے الزام میں سینٹرل جیل لاڑکانہ میں قید تھے، دوسری جانب پوسٹ مارٹم کے بعد مقتول افراد کی نعشیں ورثا کے حوالے کردی گئیں جبکہ نعشیں گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا، دوسری جانب پی پی پی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر و سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ فریال تالپور نے لاڑکانہ میں 5 افراد کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے لاڑکانہ انتظامیہ و پولیس حکام سے رابطہ کرکے امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کی ہدایت اور واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی بھی ہدایات دیں جس پر متعلقہ حکام نے فریال تالپور کو بتایا کا واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخاسانہ ہے، ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا، اس موقع پر فریال تالپور کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، معاشرے سے اس طرح کے رجحانات کا خاتمہ ضروری ہے۔