مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)یونیورسٹی آف آزادجموں وکشمیر مظفرآباد کی ریاست میں معیاری تعلیم و تحقیق کے فروغ میں پیش کی گئی خدمات کے اعتراف میں صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے ”ایجوکیشن ایکسیلنس“ایواڈ سے نوازا گیا۔ راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (RCCI) کے زیر اہتمام ‘ایجوکیشن ایکسی لینس ریکگنیشن’ ایواڈز کی تقریب گزشتہ روز ایوان صدر میں منعقد ہوئی جس میں چاروں صوبوں اوروفاق کی نامورجامعات کی تعلیم کے شعبہ میں قومی خدمات پر انہیں ایوارڈسے نوازا گیا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمدکلیم عباسی نے ایوان صدر میں منعقدہ ایجوکیشن ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کی اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ایوارڈ وصول کیا۔جامعہ کشمیر معیاری تعلیم، تحقیق اور اقدار پر مبنی رہنمائی فراہم کرنے کے مقصدکے ساتھ ریاست میں ایک تعلیمی مرکز کے طور پر کام کر رہی ہے۔ 1980میں سرکاری شعبے میں قائم کی جانے والی پہلی یونیورسٹی میں اس وقت انجینئرنگ سے لے کر میڈیکل سائنسز تک اور سماجی علوم سے لے کر بنیادی اور اپلائیڈ سائنسز تک ایک جامع کثیر الشعبہ تعلیمی سلسلہ جاری ہے۔نامورماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر کلیم عباسی نے جامعہ کشمیر کے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مختصر مدت کے دوران ہی اپنے اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کرتے ہوئے جامعہ کشمیر کو نامورملکی جامعات کی صف اول میں لاکھڑا کیا۔کنگ عبداللہ کیمپس کی تعمیر،طلباء کو بہترین تعلیمی وتحقیقی ماحول کی فراہمی،ایمپیکٹ فیکٹر میں نمایاں اضافہ سمیت کوالیفائیڈ فیکلٹی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہیکہ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی نے اپنے قیام کے بعد سے آزاد جموں و کشمیر میں پبلک سیکٹر میں قائم ہونے والی تمام یونیورسٹیوں میں اپنا نمایاں مقام برقرار رکھا ہے۔ جامعہ کشمیر میں اس وقت جدید دور کے علوم آرٹیفیشل انٹیلیجنس، میڈیاسائنسز،انجینئرنگ ٹیکنالوجیز سمیت میڈیکل ٹیکنالوجیز کی تعلیم بھی دی جارہی ہے۔جامعہ کشمیر اپنی چار فیکلٹیز کے تحت 29 شعبوں میں 86 ڈگری پروگرام پیش کر رہی ہے۔ کل 318 فیکلٹی ممبران میں سے 133 پی ایچ ڈیز شامل ہیں، یونیورسٹی میں طلبہ کا داخلہ تقریباً دس ہزار تک جا پہنچا ہے، جو اس ادارے کی طرف سے فراہم کی جانے والی مسابقتی معیاری تعلیم کا مضبوط اشارہ ہے۔۔ایجوکیشن ایکسلینس ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں طلباء کو تعلیم اور ہنر فراہم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں سے باہر بچوں کی تعداد کے مسئلے نے ایک سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے اور سب کو اس کا فوری اور آؤٹ آف باکس حل تلاش کرنا چاہیے۔صدر عارف علومی نے باقی دنیا سے مطابقت رکھنے کے لیے تبدیلیوں کی رفتار کو تیز کرتے ہوئے حقائق کے لیے ایک جامع نقطہ نظر اپنانے پر زور دیا۔تقریب کے دوران ایکسی لینس ایوارڈز کے چیئرمین وقاص بن محمود نے RCCI کے صدر ثاقب رفیق اور گروپ لیڈر سہیل الطاف کے ساتھ تعلیم، صحت، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے RCCI کے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے بتایا کہ RCCI نے مختلف یونیورسٹیوں کے ساتھ تقریباً 27 مفاہمت کی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے ہیں تاکہ طلباء کو ملازمت کے تخلیق کاروں کے طور پر پروان چڑھایا جا سکے۔ مزید برآں، انہوں نے تعلیمی بجٹ میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا، کیونکہ کل جی ڈی پی کے 2 فیصد سے کم کی موجودہ مختص رقم ناکافی ہے۔ انہوں نے کامیابی کے حصول کے لیے پالیسی کے تسلسل کی اہمیت پر بھی زور دیا۔