اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کا آئین آزادی صحافت اور شہریوں کی درست معلومات تک رسائی کے حق کا ضامن ہے، بدقسمتی سے پاکستان میں 2018 سے 2022 تک صحافت ایک کٹھن دور سے گزری ، پی ٹی آئی کے چار سالہ دور میں ایسی پر اسرار سنسر شپ جاری تھی جس نے صحافیوں کو خوفزدہ کیا، اس وقت کے وزیر اعظم کو عالمی ادارے نے ”پریس فریڈم پریڈیٹر “کا شرمناک خطاب دیا، عمران خان نے نہ صرف صحافیوں کی آواز بند کی بلکہ ان کے قلم توڑے،انہیں اغواکیا، گولیاں ماریں۔ بدھ کو آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزادی صحافت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت پریس کی آزادی پر کامل یقین رکھتی ہے۔پاکستان کا آئین آزادی صحافت اور شہریوں کی درست معلومات تک رسائی کے حق کی ضمانت دیتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر ان صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے سچ کی تلاش میں اپنی جانیں گنوا دیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں 2018سے 2022تک صحافت ایک کٹھن دور سے گذری، پی ٹی آئی کے چار سالوں میں ملک میں ایک ایسی پراسرار سنسرشپ جاری تھی جس نے صحافیوں کو خوفزدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2017میں ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان 139 ویں نمبر پر تھا ، پی ٹی آئی کی میڈیا دشمن پالیسیوں کے باعث پاکستان کی درجہ بندی میں 12 پوائنٹ کی مزید کمی ہوئی۔ اس وقت وزارت عظمی کی کرسی پر بیٹھے شخص کو پریس فریڈم پریڈیٹر کا شرمناک خطاب دیا گیا،عمران خان نے اپنے چار سالہ دور میں نہ صرف صحافیوں کی آواز بند کی بلکہ ان کے قلم توڑے، انہیں اغواکیا، صحافیوں کے پیٹ میں گولیاں ماریں، پی ٹی آئی کا چار سالہ دور صحافیوں کے لئے خطرناک دور تھا۔