کراچی (نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی حکومت میں ہو یا حزبِ اختلاف میں آزادی صحافت پر دوٹوک موقف اختیار کیا۔یوم آزادی صحافت پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آمرانہ سوچ پاکستان میں ہر وقت جمہوریت پر شب خون مارنے کا موقع ڈھونڈتی ہے، یہ سوچ آزادی صحافت کا گلا بھی دبانے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا پر پابندیاں جمہوریت کو کمزور اور معاشرے میں تقسیم و انتشار کا سبب بنتی ہیں، جمہوریت کی بحالی و استحکام کے لیے پیپلز پارٹی صحافی اتحاد سدا بہار اور مضبوط رہا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو اور آصف زرداری نے صحافت پر عائد کالے قوانین کا خاتمہ کیا، پی پی پی اور اس کی قیادت کے خلاف بدترین میڈیا ٹرائل ہوتا رہا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میڈیا ٹرائل کے باوجود پی پی پی کبھی آزادی صحافت پر مصلحت کا شکار نہیں ہوئی، ہم جاننے کے حق کے قانون کو وسعت دینے اور من و عن عملدرآمد میں یقین رکھتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ میڈیا کی آزادی اور صحافی حقوق کے تحفظ کے لیے قائدانہ کردار ادا کرتے رہیں گی، آزادی صحافت کے لیے مثالی ماحول کے قیام کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے، عوام میں میڈیا لٹریسی کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں صحافت پر عائد پابندیوں کی مذمت کرتا ہوں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کے صحافیوں پر مظالم کے خلاف کردار ادا کریں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آئے روز صحافیوں کو قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑتی ہیں، سال میں ایک دن مقبوضہ کشمیر کے صحافیوں سے یکجہتی کا بھی منایا جانا چاہیے۔