کراچی (نمائندہ خصوصی) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے بلدیاتی اداروں، کے ایم سی، ڈی ایم سیز اور ڈسٹرکٹ کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہیں ہدایت دی کہ بارش کی ہنگامی صورت حال کے دوران مناسب اقدامات کیے جائیں تاکہ شہریوں کی جان و مال کو محفوظ رکھا جاسکے۔اجلاس میں وزیر بلدیات سید ناصر شاہ، مشیر قانون مرتضی وہاب، چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، سیکرٹری بلدیات نجم شاہ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی سیف رحمن، ایم سی کے ایم سی شجاعت، ایم ڈی ایس ایس ڈبلیو ایم بی امتیاز شاہ ،ایم ڈی کے ڈبلیو ایس بی صلاح الدین ، پی ڈی ایس ڈبلیو ای ای پی زبیر چنا، پی ڈی کلک آصف جان، ڈی ایم سی اور ڈسٹرکٹ کونسل کے منتظمین نے شرکت کی۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے جو اربن فلڈنگ کا باعث بن سکتی ہے، لہذا پانی کے مناسب بہا کے لیے نالوں کی نگرانی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں تین بڑے نالوں کی صفائی اور لائننگ کی گئی ہے، اس وجہ سے بارش کے پانی کو ٹھکانے لگانے میں کوئی دشواری نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈی ایم سی اور ڈسٹرکٹ کونسل کے حدود میں جو نالے آتے ہیں ان کو ہر حال میں مینٹین رکھا جائے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے دیکھا ہے کہ لوگ نالوں کے پشتوں پر ملبہ ڈالتے ہیں جو کہ ناقابل قبول ہے اور میں پہلے ہی پولیس کو ہدایت دے چکا ہوں کہ وہ ایسی گاڑیوں کو ضبط کریں اور ان کے خلاف سخت کارروائی کریں اور ڈی ایم سیز کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی گاڑی ان کے حدود میں موجود نالوں کے پشتے پر ملبہ گرانے یا پھینکنے کی جرات نہ کرے۔وزیر بلدیات سید ناصر شاہ نے وزیر اعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی بلدیاتی اداروں کے ساتھ کئی بار بارش کے حوالے سے ہنگامی اجلاس منعقد کر چکے ہیں۔ انہوں نے وزیراعلی سندھ کو یقین دلایا کہ بلدیاتی ادارے بارش کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ریونیو میں بہتری: وزیراعلی سندھ نے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے ریونیو میں اضافے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت بلدیاتی اداروں کو مسلسل سپورٹ کرے گی مگر اصولی طور پر بلدیاتی اداروں کو اپنے ریونیو پیدا کرنے، اپنی ریکوری کو بہتر بنانے اور خود کفیل ہونے کی کوشش کرنی ہوگی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس کی وصولی بلدیاتی اداروں یعنی ڈی ایم سیز اور ڈسٹرکٹ کونسل کے حوالے کردی گئی ہے اور انہیں وصولیوں میں اضافے کو یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوکل باڈیز انتظامیہ پراپرٹی ٹیکس کی مناسب وصولی پر توجہ دیں تو وہ اپنے متعلقہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں سمیت اپنی تمام مالی ضروریات پوری کر سکیں گے۔وزیراعلی سندھ نے واٹر بورڈ کو اپنی ریکوری کو بہتر بنانے اور ادارے کو مالی طور پر مستحکم کرنے کی بھی ہدایت کی۔