گوانگ ژو (شِنہوا)ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی پنجاب (ٹیوٹا) کے چیف آپریٹنگ آفیسر میاں احمد خاور شہزاد کا کہنا ہے کہ یہ ” بالکل وہی تربیتی طریقہ کار ہے جس کی ہمیں ضرورت ہے”۔
انہوں نے رواں سال فروری میں گوانگ ڈونگ کنسٹرکشن پولی ٹیکنک کا دورہ کرنے والی ایک ٹیم کی قیادت کی اور اسکول کی پختہ تعمیراتی ٹیکنالوجی تربیتی مرکز کو سراہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے قابل اور ذہین طلباء کو پڑھنے اور یہاں رہنے کے لئے آنے کا منتظر ہوں اور پیشہ ورانہ شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت بارے پرامید ہوں۔
پنجاب پاکستان میں تعلیم کا ایک بڑا مرکز ہے ۔پنجاب ٹیوٹا نے 2021 میں چین کو ایک دعوت نامہ بھیجا تھا جس میں اس امید کا اظہار کیا گیا تھا کہ پاکستان میں اعلیٰ معیار کے تعلیمی وسائل متعارف کرائے جائیں گے۔
چین اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر متعلقہ چینی اداروں کے ساتھ فریم ورک تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے گئے تھے۔
پاکستان نے چین کے عالمی شہرت یافتہ بنیادی ڈھانچہ ٹیکنالوجی پر اپنی نگاہیں مرکوز کررکھی ہیں۔ امید کی جارہی چین کے اعلیٰ معیارکے بنیادی ڈھانچے کا معیار پاکستان میں متعارف کرایا جائے گا اور متعلقہ شعبوں میں ہنرمندوں کو تربیت دی جائے گی۔
موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے گوانگ ڈونگ کنسٹرکشن پولی ٹیکنک اور گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی ٹیکسلا نے ملکرایک نصاب ترتیب دیا تاکہ سڑک اور پل کی ٹیکنالوجی میں صلاحیتوں کو سامنے لایا جاسکے۔
طلباء گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی ٹیکسلا میں 2 سال اور گوانگ ڈونگ کنسٹرکشن پولی ٹیکنک میں ایک سال کل وقتی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
تعلیم مکمل کرنے کے بعد طلباء کو دونوں اداروں کی جانب سے دیئے گئے جائزے پاس کرنا ہوں گے جس کے بعد صوبہ گوانگ ڈونگ اور ٹیکسلا کی جانب سے ڈپلومہ دیا جائے گا جو حکومت پاکستان سے منظورشدہ ہے۔
اس ضمن میں طلبہ کا پہلا بیج 2022 میں پاکستان میں پڑھائی شروع کرچکا ہے۔
گوانگ ڈونگ کنسٹرکشن پولی ٹیکنک کے روڈ اینڈ برج انجینئرنگ ٹیکنالوجی شعبے کے سربراہ وو زی چھاؤ نے کہا کہ سڑک اور پل ہمارا ایک بڑا شعبہ ہے تاہم پاکستان میں یہ شعبہ موجود نہیں ہے۔ اس تعاون سے پاکستان میں اس پیشہ ورانہ خلا کو پر کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشترکہ تحریری تربیتی پروگرام پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کا جائزہ اور سرٹیفیکشن حاصل کرچکا ہے اور اسے مقامی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تربیت میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ پاکستان کی جانب سے متعارف کرایا گیا پہلا سمندرپار صلاحیت تربیتی پروگرام بھی ہے۔
وو نے کہا کہ روڈ اینڈ برج انجینئرنگ ٹیکنالوجی کے پیشہ ورانہ علم اور بنیادی تربیت میں مہارت حاصل کرنے کے علاوہ ہم مشترکہ طور پر تکنیکی اور ہنر مند صلاحیتوں کو فروغ دینے بارے پرامید ہیں جو چین اور پاکستان کی ثقافتوں کو سمجھتے اور ملکی وغیر ملکی تعمیراتی منصوبوں کو ضروریات کے تحت ڈھال سکتے ہیں تاکہ پاکستان کے مقامی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور سماجی و معاشی ترقی کی خدمت کی جاسکے۔
میاں احمد خاور شہزاد نے کہا کہ پاکستان میں بہت سے نوجوان پیشہ ورانہ مہارتوں سے محروم ہیں اور روزگار کا حصول ایک بڑا مقامی مسئلہ بن چکا ہے۔
چینی اداروں کے ساتھ تعاون سے مقامی سطح پر درکار سول انجینئرنگ میں صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جاسکتا ہے جس نے نہ صرف پاکستان کی مقامی معاشی ترقی میں مدد مل سکتی ہے بلکہ روزگار اور لوگوں کے ذریعہ معاش کا مسئلہ بھی حل ہوسکتا ہے۔
گوانگ ڈونگ کنسٹرکشن پولی ٹیکنک کے صدر ژاؤ پھینگ فائی نے کہا کہ "چین کا معیار دنیا میں سب سے بلند ہے اور مشترکہ طور پر تربیت یافتہ ہنرمند افراد دنیا کے مختلف ممالک میں کمپنیوں کی ضروریات کو پورا کرسکتے ہیں”۔
مستقبل میں دونوں فریقین کے درمیان تعاون کا منصوبہ اعلیٰ معیار کے کورسز کے لیے بین الاقوامی تعلیمی پلیٹ فارم پر انحصار کرے گا جسے ملک بھر میں پاکستانی کالجوں اور جامعات کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ چین ۔ پاکستان بین الاقوامی تبادلوں اور مشترکہ سائنسی تحقیق اور تعاون کو فروغ دیا جاسکے۔
ژاؤ نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ روڈ اینڈ برج انجینئرنگ ٹیکنالوجی ووکیشنل ایجوکیشن الائنس قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ تاکہ پیشہ ورانہ تعلیم اوراس کے ذیلی شعبوں کو فروغ دیکر چین۔ پاکستان تعاون کی ضروریات کو پورا کرسکیں ۔