کراچی/لاہور/اسلام آباد ( نیٹ نیوز/ نیوز ڈیسک) ملک بھر میں آج عید الفطر مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔جبکہ ملک بھر میں نماز عید کے ہزاروں چھوٹے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جن میں امت مسلمہ اور ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کیلئے دعائیں مانگی گئیں۔کراچی میں 4 ہزار سے زائد مقامات پرعیدالفطر کے اجتماعات ہوئے۔صدر مملکت عارف علوی نے اسلام آباد کی شاہ فیصل مسجد میں نماز عید ادا کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں نماز عید ادا کی، دونوں بیٹے سلیمان شہباز اور حمزہ شہباز بھی موجود تھے۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے عید کی نماز کوئٹہ میں ادا کی۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے زمان پارک میں نماز عید ادا کی، اس موقع پر انہوں نے کارکنوں سے ملاقاتیں بھی کیں۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نےگڑھی خدا بخش میں نماز عید ادا کی، وزیر داخلہ نے فیصل آباد میں عیدکی نماز پڑھی۔پشاور میں گورنر خیبر پختونخوا غلام علی اور نگران وزیراعلیٰ اعظم خان نے نماز عید گورنر ہاؤس میں ادا کی۔سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ملتان میں عیدکی نماز ادا کی، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے منصورہ لاہور میں عیدکی نماز پڑھائی۔ سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے لیاقت باغ میں عید نماز ادا کی۔کراچی کے پولوگراؤنڈ (باغ جناح) میں گورنر سندھ اور ایڈمنسٹریٹر کراچی نے عید کی نماز ادا کی، نماز عید میں سیاسی اور سماجی شخصیات سمیت شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
کراچی کے علاقے صدر کی مسجد خضریٰ میں عیدالفطر کی نماز ادا کی جارہی ہے، فوٹو: حسان احمد
صدر عارف علوی نے عید پیغام میں کہا کہ ملک کو درپیش موجودہ حالات سے نکلنے کے لیے درگزر کرنے کی ضرورت ہے، آج پاکستان کو مرحم اور درگزر کی ضرورت ہے، آج ہم لوگوں کو معاف کرنےکو تیار نہیں؟ قوم سے اپیل ہےگروہی، مذہبی اور سیاسی اختلافات کو نفرت انگیزی کا ذریعہ نہ بننے دیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نےکہا کہ اتحادی حکومت کی مسلسل کوشش رہی ہےکہ معاشی مشکلات کاکم سےکم بوجھ عوام تک پہنچے، اللہ تعالیٰ ہمیں ان آزمائشوں سے نجات عطا فرمائےگا، سب کوپاکستان کی بہتری کی تعمیری سوچ، یکسوئی اور مسلسل محنت سے کھوئی ہوئی منزل تک پہنچنا ہے۔مسلح افواج، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور آرمی چیف کی جانب سے بھی قوم کوعید کی مبارک باد دی گئی ہے۔عسکری قیادت کا کہنا ہے کہ پرامن ماحول میں یہ تہوار ہمارےتمام شہدا اورغازیوں کی مرہون منت ہے، شہدا اور غازیوں کوسلام، اللہ تعالی پاکستان پراپنی رحمتوں کا سایہ برقرار رکھے۔چھوٹی عید کی بڑے مزے
چھوٹی عید پر دوست احباب اور رشتے دار گلے شکوے بُھلا کر عید منانے ایک دوسرے کے گھر پہنچے، عید کا آغاز سویوں اور شیر خرمے سے کیا گیا جبکہ دن کے کھانے میں بریانی، قورمہ اور دیگر لوازمات سے مہمانوں کی خاطر تواضع کی گئی، شام کی چائے میں چائے کے ساتھ میٹھے کے اہتمام نے میٹھی عید کی خوشیاں مزید دوبالا کردیں۔دن بھر بڑوں کی جیبیں خالی کرنے کے بعد بچے عیدی لٹانے میں مصروف ہیں، کسی نے اونٹ کی سواری کی تو کوئی آئس کریم اور گولے گنڈے سے گرمی کو بھگاتا رہا۔کسی نے عیدی بندر کے تماشے دیکھنے میں خرچ کی تو کوئی چاٹ کھانے میں مصروف رہا، ٹولیوں کی صورت لڑکے بھی خوب ہلہ گلہ کرتے رہے، لڑکیاں بھی خوب سج سنور کر سہلیوں سے ملنے جا پہنچیں۔