کراچی (بیورو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کراچی وومن ونگ کی صدر فضہ ذیشان نے کہا کہ کراچی لائنز ایریا میں 4 سالہ بچی سعدیہ دختر کی گمشدگی کا مقدمہ 2 ہفتے بعد درج ہونا لمحہ فکریہ ہے،2 ہفتے سے بچی لاپتہ ہے اہل خانہ پر کیا قیامت ٹوٹ رہی ہوگی، پولیس نے 2 ہفتے تاخیر سے مقدمہ درج کرکے 2 ہفتے والدین کو عزیت میں رکھا، سندھ پولیس صرف سیاسی جعلی مقدمات بنانے میں اپنے جوہر دکھاتی ہے،پولیس نے تاخیر سے مقدمہ درج کیا یقیناً تحقیقات بھی سست رفتاری سے مکمل ہوگی، سندھ پولیس سے مطالبہ ہے بچی کی بازیابی جلد از جلد ممکن بنائی جائے، متاثرہ بچی کے والدین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، فضہ ذیشان نے مزید کہا کہ کراچی میں بچوں کے اغواء کے بڑھتے ہوئے واقعات تشویشناک ہیں، کراچی میں معصوم بچوں کی زندگیوں کی رکھوالی کرنے والا کوئی نہیں حکومتی سطح پر ہمیشہ اس اہم مسئلے کو نظر انداز کیا گیا ہے جو کہ شرمناک عمل ہے،سندھ حکومت نے جو قوانین بنائے اس پر عملدرآمد کیلئے خود تیار نہیں، پورے شہر میں افراتفری کا عالم ہے پولیس ان جرائم پیشہ عناصر کے آگے بےبس نظر آتی ہے،پولیس کا کام عوام کو تحفظ دینا ہے مگر پولیس سے عوام کا تعلق صرف ناکوں پر رشوت وصولی تک محدود ہے،سندھ حکومت چائلیڈ پروٹیکشن بل پر عملدرآمد یقینی بنائے، کئی مائیں اپنے پیارے بچوں سے دور ہوگئیں ہیں ۔