کراچی(نمائندہ خصوصی )پاکستان کے مرکزی بینک نے مالیاتی اداروں کوہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیجیٹل بینکنگ کو محفوظ اور فراڈ سے پاک بنانے کیلئے اگلے آٹھ ماہ کے دوران چہرے کی شناخت کے سسٹم کے نفاذ کو ممکن بنائے۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ مالیاتی ادارے ڈیجیٹل ایپس کے استعمال میں چہرے کی شناخت، اوریجنل دستاویزات کی لائیو تصدیق اور کال کے ذریعے ویریفکیشن کے نظام کو فعال کریں۔ اور کم از کم ان میں سے دو اقدامات کو لازمی ممکن بنائیں۔اسٹیٹ بینک نے بیرون ملک مقیم شہریوں، غیرملکیوں، جسمانی معذور افراد عارضی معذوری کا شکار افراد کے لیے متبادل انتظامات کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ جہاں پر متبادل تصدیق کے آپشن استعمال کرنے ممکن نہ ہوں، تو پھر وہاں ذاتی تصدیق کاآپشن لازمی استعمال کیا جائے۔مرکزی بینک کی ہدایات کے مطابق جو بینکس یہ اقدامات نہیں کریں گے، اگر ان کے صارفین کسی قسم کے دھوکے یا فراڈ کا شکار ہوتے ہیں، تو وہ بینکس شکایت موصول ہونے کے بعد تین دن کے اندر اندر لازمی ان کا نقصان پورا کریں گے۔اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ حالیہ گزشتہ دو سہ ماہی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کی راست سروس کے صارفین میں جولائی تا دسمبر 2022 کے دوران 72 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ ٹرانزیکشنز کی تعداد میں202 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اور اس کی مالیت میں 488 فیصد اضافہ ہوا ہے۔اسی عرصے کے دوران انٹرنیٹ اور فون بینکنگ میں بالترتیب21 اور 22 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس دوران اے ٹی ایمز کی تعداد بھی 17,133 سے بڑھ کر17,547 ہوگئی ہے۔ پیمنٹ کارڈزکی تعداد 43 ملین سے بڑھ کر 46.5 ملین ہوگئی ہے۔