کراچی(کامرس رپورٹر)صدر یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) زبیر طفیل نے کہا ہے کہ ایک سال سے ملکی معیشت سنگین بحران کا شکا رہے۔ سیاسی غیر یقینی صورتحال میں ایک سال میں ڈالر108روپے مہنگا ہوا جبکہ بجلی کی قیمت بھی دگنی ہوگئی ہے اور خام مال نہ ملنے سے بہت سی صنعتیں بند ہوگئیں۔ زبیرطفیل نے اپنے ایک انٹرویو میں جون 2023 تک معاشی بحران مزید سنگین ہونے کے خدشے کا اظہار بھی کردیا۔یونائٹیڈ بزنس گروپ کے مرکزی ترجمان گلزارفیروز کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق صدر یونائیٹڈ بزنس گروپ زبیر طفیل معاشی صورتحال پر پھٹ پڑے۔انکاکہنا تھاکہ ایک سال سے ملکی معیشت سنگین بحران کا شکا رہے۔ زبیر طفیل نے کہاکہ بجلی اور گیس مہنگی ہونے سے پیداواری لاگت بڑھ گئی ہے، جبکہ جون 23 سے مزید حالات خراب ہوتےنظر آ رہے ہیں۔ صدر یوبی جی نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ ہوچکا ہے،بجلی کی قیمتیں دگنی ہوگئیں اور گیس کے نرخ بھی آسمان پرپہنچ چکے ہیں، مہنگائی تاریخ کی انتہائی بلندیوں پر ہے اور کاروباری حالات بدترین سطح تک پہنچ گئے ہیں، ایک سال میں ملکی معیشت کو کئی بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ صدر یوبی جی نے مزید کہا کہ ڈالر، بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھنے سے صنعتوں کی پیداواری لاگت بہت زیادہ بڑھ گئی، ڈالر کی قلت بھی پریشانی کا باعث ہے،ڈالر نہ ملنے سے انڈسٹری کا درآمدی مال منگوانا مشکل ترین ہوگیاہے، خام مال نہ ہونے اور پیداواری لاگت برداشت نہ کرنے والی صنعتیں بند ہورہی ہیں اور بالخصوص برآمدی صنعتوں کو بچانا ضروری ہوچکا ہے جو سیلز ٹیکس ریفنڈز نہ ملنے اور عالمی مارکیٹ میں ریجن کے دیگر ممالک کے ساتھ مسابقت کی جنگ کمزور پڑتی جارہی ہے۔ زبیر طفیل کاکہناتھاکہ مہنگائی پچھلے سال کے مقابلے 45 فیصد زیادہ ہوچکی ہے، مہنگائی نے صنعتوں سمیت عوام کی مشکلات بھی بڑھا دی ہیں، ملک میں سیاسی محاذ آرائی کے خاتمے سے ہی معاشی حاالات بہتر ہونگے اور اس کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات بھلا کر ملک کے بہتر مفاد میں فیصلے کرنا ہونگے۔\