کراچی (نمائندہ خصوصی ) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے وفد کے ہمراہ گورنر ہاﺅس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبہ کی سیاسی صورتحال، شہر قائد کے جاری ترقیاتی منصوبوں، مردم شماری، بلدیاتی اداروں کی کارکردگی اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد کے دیگر اراکین میں منعم ظفر،مسلم پرویز،راجہ عارف ،زاہد عسکری اور ،رانا ار شامل تھے۔ بعدازاں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پچھلے روز مردم شماری کے حوالے سے گورنر ہاﺅ س میں میٹنگ ہوئی تھی ، جس میں تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، جس پر میں نے ان تحفظات کا جلد از جلد ازالہ کیا جانے کا کہاتھا، سینسز کمشنر نے یقین دہانی کرائی تھی کہ آئندہ دو روز میں ان ایشوز کو حل کرلیا جائے گا۔ اس ایشوز پر ہم سب ایک پیچ پر ہیں ، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دوستوں نے بھی ان سب باتوں پر آواز اٹھائی ہے ، اور باقی پارٹیوں کے لوگوں نے بھی مجھے فون کر کے بات کی کہ یہ ایک ایشو ہے، اور اس ایشو کو حل ہونا چاہےے، گورنر سندھ نے کہا کہ حافظ نعیم صاحب کے اور ہمارے خیالات ایک جیسے ہیں اور اسی طرح ہم اپنے عوام کی خدمت کرسکتے ہیں، اور ان کے ایشوز کو سامنے لاسکتے ہیں، وقت کی ضرورت ہے، جس معاشی بحران سے یہ ملک گزر رہا ہے اور جس پریشانی سے شہر کی عوام گزر رہی ہے، پانی ، گیس ، بجلی اور اسٹریٹ کرائم اسے حل ہونا پڑے گا ، حل کرنا ہے۔ یہ تین ایشوز ہیں جس میں ہم سب کو ایک آواز ہو کہ حل کرنے کی ضرورت ہے، اس ضمن میں وفاق کی جانب سے ہر ممکن تعاون و مدد فرام کیا جائے گا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ میں آئین اور قانون میں رہتے ہوئے ہر شخص کو خط لکھوں گا جو آئین اور قانون کا احترام جانتا ہے، کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ 1973 کے آئین میں سب کچھ ہے لیکن استعمال سب نے اپنے اپنے مفاد کے لئے کیا۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ شہر کا میئر جو بھی آئے وہ اس شہر کا کام کرے کیونکہ اس شہر نے بڑی پریشانی دیکھی ہیں، یہ شہر غریب بھی ہوگیا اور ساتھ ہی ٹوٹ پھوٹ کا بھی شکار ہے۔