اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )محکمہ موسمیات کے سربراہ سردار سرفراز نے مسلسل دوسرے سال بھی بدترین سیلاب کے خدشات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جولائی اور اگست 2023 کے دوران ’معمول کے مطابق بارش‘ کا امکان ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مذکورہ بیان سے ایک روز قبل نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا تھا کہ 72 فیصد امکانات ہیں کہ 2023 میں بھی 2022 کی شدت کا سیلاب آئے گا۔سردار سرفراز نے پیش گوئی کی کہ تقریباً 133 ملی میٹر بارش ہوگی جس سے سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں ہوگا لیکن موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پیش گوئی غیریقنی بن جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتہائی گرمی سمیت 4 سے 5 عناصر ہیں جو موسلادھار بارش کی وجہ بنتے ہیں اور یاد دلایا کہ 2010، 2011 اور 2012 میں گرم موسم کے بعد سیلاب اور بارش ہوئی تھی۔انہوںنے کہاکہ سردیوں کے موسم کا دورانیہ بھی سکڑتا جا رہا ہے یہاں تک کہ کوئٹہ میں بھی 10 سرد راتوں تک کمی ہوئی ہے جبکہ گرمیوں کا موسم طویل ہو رہا ہے۔سردار سرفراز نے کہا کہ ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے پیش گوئی کی ہے اور دیگر اداروں نے رپورٹ کیا ہے کہ سندھ اس سال نہیں ڈوبے گا۔خیال رہے کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو سیلاب کے خطرات میں گھرا ہوا ہے لیکن زیادہ تباہی سے کمزور انفرا اسٹرکچر زیادہ متاثر ہوجاتا ہے۔سربراہ محکمہ موسمیات نے کہا کہ ملک بھر میں موسم کے نگرانی کے اسٹیشنز صرف 195 ہیں جبکہ ہر 30 کلومیٹر کے بعد ایک اسٹیشن ہونا چاہیے۔