اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )معاشی بحران کے باعث ملک میں ترقیاتی سرگرمیاں ماند پڑ گئیں،رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں چوالیس فیصد ترقیاتی فنڈز خرچ نہ کئے جا سکے۔ پلاننگ کمیشن کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں 316 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز خرچ ہی کئے گئے، نو ماہ میں بجلی کے منصوبوں کیلئے سب سے زیادہ 77 ارب روپے کے فنڈز خرچ کئے گئے۔ پلاننگ کمیشن کے مطابق ڈیموں اور دیگر آبی وسائل کے منصوبوں کیلئے 49 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز ہی خرچ کیئے گئے۔پلاننگ کمیشن کے مطابق ایس ڈی جیز وغیرہ کیلے بھی 49 ارب اور سڑکوں اور شاہراہوں کیلئے 33 ارب روپے کے فنڈز خرچ ہوئے،ریلوے کو 17 ارب، صوبوں اور آزاد کشمیر کو 33 ارب، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو دس ارب روپے کے فنڈ ملے۔پلاننگ کمیشن کے مطابق ہاوسنگ اینڈ ورکس کو اٹھ ارب روپے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کو چار ارب روپے کے فنڈز ملے۔