کراچی(نمائندہ خصوصی) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے کے ٹیکس یکجا کرنے والے اداروں- سندھ ریونیو بورڈ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور بورڈ آف ریونیو کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اس بات کا جائزہ لیا کہ حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے سبب بورڈ آف ریونیو کی ٹیکس وصولی میں کمی آئی ہے لیکن سندھ ریونیو بورڈ اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے پابند ہیں۔وزیراعلی سندھ نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو ہدایت کی کہ ٹیکس نادہندہ گاڑیوں کے خلاف مہم شروع کی جائے اور انہیں اوپن لیٹر گاڑیوں کی منتقلی سے روکا جائے۔اجلاس وزیراعلی ہاس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعلی سندھ کے مشیر برائے زراعت منظور وسان، وزیر ریونیو مخدوم محبوب، وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش چاولہ، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، ایس ایم بی آر، بقا اللہ انڑ، سیکریٹری خزانہ ساجد جمال ابڑو، وزیراعلی سندھ کے سیکریٹری رحیم اللہ شیخ، سیکرٹری ایکسائز عاطف رحمان اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ سندھ ریونیو بورڈ (ایس آر بی) کو 180 بلین روپے کا ہدف دیا گیا تھا جس کے برعکس رواں مالی سال23-2022 کے 8 ماہ کے دوران 128.2066 بلین روپے کی وصولی کی جا چکی ہے جس سے محصولات کی مد میں 22 فیصد اضافہ ہوا ہے۔وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ ایس آر بی اپنا ہدف آسانی سے حاصل کرلے گا۔ وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاولہ نے وزیر اعلی سندھ کو بتایا کہ ان کے محکمہ کو 127,200 ملین روپے کا ہدف دیا گیا تھا جس کے مقابلے میں گزشتہ8 ماہ کے دوران 63,331 ملین روپے کی وصولی کی جا چکی ہے۔ انہوں نے مالی سال کے اختتام تک ہدف حاصل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ مکیش چاولہ نے کہا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے صوبائی ایکسائز، موٹر وہیکل ٹیکس، کاٹن فیس، انفراسٹرکچر سیس، انٹرٹینمنٹ ٹیکس اور مختلف فیسیں وصول کیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پراپرٹی ٹیکس اور پروفیشنل ٹیکس اکٹھا کرتے تھے جو کہ بلدیاتی اداروں کو منتقل کر دیا گیا ہے اس وقت بھی پراپرٹی ٹیکس کی وصولی 80 لاکھ روپے اور پروفیشنل ٹیکس 464 ملین روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 12,000 ملین روپے کے ہدف کے مقابلے میں صوبائی ایکسائز 4,250 ملین روپے کی وصولی کر چکی ہے۔وزیر ایکسائز نے کہا کہ ان کے محکمے نے موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 14000 ملین روپے کے ہدف کے مقابلے میں 6,996 ملین روپے وصول کیے ہیں۔ اسی طرح 100,800 ملین انفراسٹرکچر سیس کے ہدف کے مقابلے میں 51,601 ملین روپے وصول کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک 80 لاکھ روپے تفریحی ٹیکس اور 10 لاکھ روپے مختلف اقسام کی فیسیں بھی وصول کی جا چکی ہیں۔