اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے آئین منظور ہونے کے 50 سال پورے ہونے پر قوم اور پارلیمنٹ کو مبارک دیتے ہوئے کہاہے کہ ان پچاس سال سے سبق سیکھ کر اب آئین پر عمل کیا جائے، محض آئین کے ترانے پڑھنے سے کچھ تبدیل نہیں ہوگا،90 دن میں الیکشن کو مانیں لیکن مردم ش±ماری کو نہ مانیں، یہ دوہرا معیار اکائیوں اور ان میں رہنے والی قوموں کو قبول نہیں۔ وہ ایم کیو ایم پاکستان کی صوبائی تنظیمی کمیٹی کے جوائنٹ انچارج زاہد ملک سے گفتگو کر رہے تھے۔خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ دوسروں کا مینڈیٹ چوری کرنا آئین کی سب سے بڑی توہین ہے۔ آئین کی بالادستی کا یہ بھی تقاضا ہے کہ کسی کا مینڈیٹ چوری کرکے اقتدار کا تاج چور کے سر پہنا دیا جائے۔ انہوں نے زاہد ملک کو ہدایت کی کہ پنجاب، خیبر پختو نخوا، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں پارٹی کی تنظیم سازی کا عمل تیز کیا جائے۔ زاہد ملک نے تنظیمی امور پر بریف کیا اور بتایا کہ ان کے تنظیمی دوروں کے شیڈول کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور جلد ان دوروں کا آغاز کیا جائے گا۔ ایم کیو ایم پاکستان کی صوبائی تنظیمی کمیٹی کے جوائنٹ انچارج کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد زاہد ملک کی خالد مقبول صدیقی سے یہ پہلی ملاقات تھی۔ پارٹی کی طرف سے ذمہ داری دئیے جانے پر زاہد ملک نے اظہار تشکر کے طور پر پھولوں کا گلدستہ خالد مقبول صدیقی کو پیش کیا۔