اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قومی سلامتی کونسل نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے نرم گوشہ پر مبنی پالیسی عوامی توقعات کے منافی قرار دے دیا۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کونسل کا 41 ویں اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا، چئیرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی، سروسزچیفس اور دیگرحکام نے شرکت کی۔اعلامیے کے مطابق قوم کو پائیدار امن کی فراہمی کے لیے سکیورٹی فورسز کی قربانیوں اور کاوشوں کا اعتراف کیا گیا اور فورم نے دہشت گردی کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔فورم نے دہشت گردی کی حالیہ لہر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے نرم گوشہ اور عدم سوچ بچار پر مبنی پالیسی کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے نرم گوشہ پر مبنی پالیسی عوامی توقعات اور خواہشات کے بالکل منافی ہے۔اعلامیے کے مطابق اجلاس 2جنوری کوپشاورپولیس لائنزمیں حملے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے تسلسل میں ہوا، اجلاس میں 7 اپریل 2012 کو سانحہ گیاری سیکٹر کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کو بلا رکاوٹ واپس آنے کی اجازت دی گئی، خطرناک دہشت گردوں کو اعتمادسازی کے نام پر جیلوں سے رہا کیا گیا، واپس آنے والے خطرناک دہشت گردوں کی وجہ سے امن و استحکام منشتر ہوا، افغانستان میں موجود مختلف دہشت گرد تنظیموں کی وجہ سے امن و استحکام منتشر ہوا۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں قوم اور حکومت سے مل کرہمہ جہت جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری دی گئی، جامع آپریشن نئے عزم و ہمت کے ساتھ ملک کو دہشت گردی سے پاک کرے گا، جامع آپریشن میں سیاسی، سفارتی سکیورٹی سطح پر کوششیں بھی شامل ہیں اور اس حوالے سے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی دو ہفتوں میں عمل درآمد اورحدود و قیود سے متعلق سفارشات دے گی۔اعلامیے کے مطابق اجلاس میں مقتدر انٹیلی جنس ایجنسی کے کامیاب آپریشن کوبہت سراہا گیا جس میں انہوں نے انتہائی مطلوب دہشتگرد گلزار امام عرف شمبے کو گرفتارکیا جو دہشت گرد بلوچ نیشنل آرمی اور ’براس‘ کے بانی و رہنما اور ایک عرصے سے مختلف دہشتگردی کی کاروائیوں میں ملوث تھا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے بڑھتی ہوئی نفرت انگیزی معاشرے میں تقسیم اور در پردہ اہداف کی آڑ میں ر یاستی اداروں اور ان کی قیادت کے خلاف بیرونی اسپانسرڈ زہریلا پروپیگنڈا سوشل میڈیا پرپھیلانے کی کوششوں کی شدید مذمت کی اور کہاکہ اس سے قومی سلامتی متاثر ہوتی ہے۔فورم نے ملک دشمنوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ شہدا کی عظیم قربانیوں اور مسلسل کاوشوں سے حاصل ہونے والے امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے ہر ممکن کوشش کو یقینی بنایا جائے گا۔