اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کا پنجاب میں 14 مئی کو عام انتخابات کرانے کا فیصلہ مسترد کر دیا۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ اراکین نے سپریم کورٹ کے الیکشن سے متعلق فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ اقلیتی ہے، اقلیتی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اراکین نے اتفاق کیا کہ فیصلہ قابل عمل نہیں ہے، آئین اور قانون سے انحراف کر کے فیصلہ دیا گیا ہے، فیصلے کے خلاف پارلیمنٹ سمیت دیگر فورمز پر بھرپور آواز اٹھائی جائے گی۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے الیکشن سے متعلق فیصلے کو پارلیمنٹ کی قرارداد سے متصادم قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اقلیتی فیصلہ ہے لہذا کابینہ اسے مسترد کرتی ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل عمل نہیں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر ایوان میں آواز بلند کرے گی، اتحادی جماعتیں ایوان میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر بات کریں گی، سپریم کورٹ کے فیصلہ پر ایوان میں حکومت اپنا موقف پیش کرے گی۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے متعلق مختلف آپشنز کے حوالے سے ٹاسک دے دیا، اجلاس میں اتفاق ہوا کہ کوئی فورم خالی نہیں چھوڑا جا سکتا، اقلیتی فیصلے کو زبردستی اکثریت پر نہیں تھوپا جا سکتا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ ملک کسی بھی آئینی اور سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا ، تمام اتحادیوں نے وزیر اعظم کو مکمل اعتماد کا یقین دلایا۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے آج پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کا 8 اکتوبر کو پنجاب میں انتخابات کرانے کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے صوبائی اسمبلی میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔