واشنگٹن (نمائندہ خصوصی)امریکی اخبار نے سعودی عرب کی پالیسی میں نمایاں تبدیلی کی نشاندہی کر دی۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب پاکستان سمیت علاقائی ملکوں کو مزید کوئی بلینک چیک دینے کیلئے تیار نہیں۔ سعودی عرب نے ترقی پذیر علاقائی اور دوست ممالک کی غیر مشروط مالی مدد سے ہاتھ اٹھا لیا ہے۔رپورٹ کے مطابق مصر، پاکستان اور لبنان جیسی ریاستوں کو لامتناہی امداد دے کر تھک چکے ہیں۔امریکی اخبار کے مطابق سعودی حکومت نے بھی آئی ایم ایف کی طرز کا کردار اپنا لیا ہے۔ سعودی عرب بھی امداد کیلئے اصلاحات، سبسڈیز کے خاتمے اور نجکاری پر زور دے رہا ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا خام تیل برآمد کنندہ سعودیہ نے 2022 کا اختتام 28 بلین ڈالر کے بجٹ کے سرپلس کے ساتھ کیا جب روس کے یوکرین پر حملے نے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا، جس سے منافع کا سیلاب آیا۔یاد رہے کہ سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے جنوری میں ڈیووس کانفرنس میں کہا تھا کہ ہم پہلے براہ راست گرانٹ منسلک کرتے تھے مگر اسے تبدیل کر رہے ہیں۔ ہم کثیرجہتی اداروں کے ساتھ مل کر اصلاحاتی کام کررہے ہیں۔